منگل‬‮ ، 16 ستمبر‬‮ 2025 

عراق ، دولت اسلامیہ کا رمادی کی اہم سرکاری عمارت پر قبضہ، 50 سکیورٹی اہلکار ےرغمال

datetime 16  مئی‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)عراقی وزیراعظم حیدر العبادی نے رمادی پر جوابی کارروائی کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ رمادی کو دولت اسلامیہ کے جنگجوﺅں کے ہاتھوں میں جانے نہیں دیا جائے گا جبکہ دولت اسلامےہ کے جنگجوﺅں نے دارلحکومت رمادی کی اہم سرکاری عمارت پر قبضہ کرکے ۔ 50 سکیورٹی اہلکاروں کو یرغمال بھی بنا لےا ہے ادھر امریکہ نے عراقی افواج کو بھاری اسلحے اور مزید جنگی سازوسامان دینے کا وعدہ کیا ہے۔مےڈےا رپورٹس کے مطابق عراق کے سب سے بڑے صوبے انبار کے دارالحکومت رمادی کی اہم عمارتیں دولت اسلامیہ کے جنگجوﺅں کے قبضے میں ہیں۔ عراق میں حکام کے مطابق شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ کے جنگجوﺅںنے دارالحکومت رمادی کی اہم سرکاری عمارت پر قبضہ کر کرکے کم از کم 50 سکیورٹی اہلکاروں کو یرغمال بھی بنا لےا ہے ۔دوسری جانب وائٹ ہاو¿س کے مطا بق ا کہ امریکی نائب صدر جو بائڈن نے عراقی وزیر اعظم حیدرالعبادی سے گفتگو کی اور انھیں بھاری اسلحے دینے کا وعدہ کیا ہے ۔دولت اسلامیہ نے رات میں اس کمپاو¿نڈ میں خودکش کار بموں سے حملہ کیا جس میں کم از کم 10 پولیس اہل کار ہلاک جبکہ درجنوں زخمی ہوئے۔ صوبہ انبار مےںاسلامیہ اور عراقی فوجوں کے درمیان کئی ماہ سے شدید لڑائی جاری رہی تھی۔صوبہ انبار میں سنّی آبادی اکثریت میں ہے اور اس کی سرحدیں ایک طرف شام سے اور دوسری طرف عراقی دارالحکومت بغداد سے ملتی ہیں ۔فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی نے ایک پولیس افسر کے حوالے سے بتایا ہے ’دولتِ اسلامیہ نے رمادی کے وسط میں سرکاری عمارتوں پر قبضہ کر لیا ہے اور صوبے میں پولیس کے ہیڈ کوارٹر پر اپنی تنظیم کا جھنڈا لہرا دیا ہے۔‘دولتِ اسلامیہ نے بھی ایک بیان جاری کیا ہے جس میں سرکاری احاطے پر قبضہ کرنے کی تصدیق کی ہے۔واضح رہے کہ گذشتہ ماہ عراق کی سکیورٹی فورسز اور ان کی اتحادی شیعہ ملیشیا نے سابق صدر صدام حسین کے آبائی شہر تکریت کو دولتِ اسلامیہ کے قبضے سے آزاد کرایا تھا جس پر دولتِ اسلامیہ نے گذشتہ سال جون میں قبضہ کر لیا تھا۔جوبائیڈن نے عراقی فوج کو مزید اسلحے اور گولے بارود دینے کا وعدہ کیا ہے اس کامیابی کے بعد عراق کے وزیراعظم حیدر العبادی نے صوبہ انبار کو شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ کے قبضے سے آزاد کرانے کے لیے کارروائی کا اعلان کیا تھا۔ ان کا کہنا تھا ’ہماری اگلی جنگ انبار کی سرزمین پر ہو گی اور اسے مکمل طور پر آزاد کرایا جائے گا۔‘صوبہ انبار میں سنّی آبادی اکثریت میں ہے اور اس کی سرحدیں ایک طرف شام سے اور دوسری طرف عراقی دارالحکومت بغداد سے ملتی ہیں۔اس صوبے کے اکثر شہروں اور دیہاتوں پر دولتِ اسلامیہ یا دیگر شدت پسندوں گروہوں نے قبضہ کر رکھا ہے۔عراقی حکومت کے لیے ایک وسیع صوبے کو دولتِ اسلامیہ سے نکالنا ایک بڑا چلینج ہو گا تاہم حکومت تکریت میں دولتِ اسلامیہ کے خلاف کامیابی کے تسلسل کو جاری رکھنا چاہتی ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Self Sabotage


ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…