صنعاء(نیوز ڈیسک) سعودی عرب کی قیادت میں متعدد اتحادی ملکوں نے گزشتہ ہفتے یمن میں حوثی شیعہ باغیوں کے خلاف فضائی حملوں کا آغاز کیا جو وہ ابھی تک جاری ہیں۔ سعودی عرب اپنی ہی سربراہی میں قائم ہونے والے اس عسکری اتحاد میں اپنے جنگی طیاروں کے ذریعے حوثی شیعہ باغیوں پر بار بار حملے کر رہا ہے۔ ان حملوں کا نشانہ باغیوں کی حامی طاقتیں بھی ہیں، جن میں سابق یمنی صدر علی عبداللہ صالح کے حمایتی فورسز بھی شامل ہیں۔ عرب ٹی وی کے مطابق ان کارروائیوں کے لیے سعودی حکومت 100 سے زائد جنگی طیاروں، ڈیڑھ لاکھ سے زائد فوجیوں اور اپنے بحری دستوں کو بھی حرکت میں لا چکی ہے۔ سعودی ملٹری کے مطابق ان کارروائیوں میں جنگی طیاروں، فضائی اڈوں، حوثی باغیوں کے کیمپوں اور میزائل تنصیبات کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ سات عرب امارات پر مشتمل ریاست متحدہ عرب امارات بھی ان فضائی حملوں میں اپنے جنگی طیاروں کے ساتھ شامل ہے، جو یمن میں باغیوں کی اسکڈ میزائل تنصیبات اور حوثیوں کی عسکری اور دفاعی پوزیشنوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ یو اے ای کی سرکاری نیوز ایجنسی کے مطابق ان کارروائیوں میں متحدہ عرب امارات کے 30 جنگی طیارے سرگرمی سے حصہ لے رہے ہیں۔ خلیجی ریاست کویت نے اس آپریشن کے لیے اپنے 15 جنگی طیارے مہیا کیے ہیں تاہم یہ واضح نہیں کہ آیا یہ جنگی ہوائی جہاز عملی طور پر یمن میں اہداف پر حملوں میں بھی حصہ لے رہے ہیں۔ خلیج کی چھوٹی سی جزیرہ ریاست بحرین نے ان کارروائیوں کے لیے اپنی فضائیہ کے 12 جنگی طیارے فراہم کیے ہیں۔ یہ بات غیر واضح ہے کہ آیا یہ طیارے عملا یمن میں اہداف کو نشانہ بھی بنا رہے ہیں۔ قطر کی حکومت نے ایک اتحادی ملک کے طور پر ان حملوں کے لیے 10 فائٹر جیٹ مہیا کیے ہیں، جن کے بارے میں یہ واضح نہیں کہ آیا وہ بھی یمن میں فضائی حملوں میں شریک ہیں۔ افریقی ریاست سوڈان نے اس عسکری اتحاد میں شامل ہوتے ہوئے سعودی عرب کو اپنے چار جنگی طیارے فراہم کیے ہیں۔ یہ بات سوڈانی وزیر اطلاعات احمد بلال عثمان نے بتائی۔ سوڈان نے اسی آپریشن کے دوران زمینی کارروائیوں کے لیے سعودی عرب کو اپنے چھ ہزار فوجی مہیا کرنے کی پیشکش بھی کی ہے۔ مصر کے بارے میں یقین کی حد تک اس شبے کا اظہار کیا جا رہا ہے کہ اس نے ان کارروائیوں کے لیے اپنے جنگی طیارے اور بحری جہاز بھی مہیا کیے۔ اس بارے میں اعداد و شمار اور فضائی حملوں میں مصر کی شمولیت کے حوالے سے قاہرہ حکومت مکمل طور پر خاموشی اختیار کیے ہوئے ہے۔ وائٹ ہاو¿س کے ایک ترجمان کے مطابق امریکی صدر باراک اوباما نے اس امر کی اجازت دے رکھی ہے کہ ان فضائی حملوں کے لیے سعودی عرب کو لاجسٹکس اور اہداف کی نشاندہی کےلئے انٹیلی جنس کے شعبوں میں مدد فراہم کی جائے۔ امریکا ان حملوں میں براہ راست حصہ نہیں لے رہا۔ اردن کے حکام کے مطابق یہ عرب ریاست بھی اس اتحاد میں حصہ لے رہی ہے۔ فضائی حملوں میں اپنے ملک کی شرکت کے حوالے سے اردن کے حکام خاموش ہیں۔ مراکش بھی یمنی باغیوں کے خلاف اس اتحاد کی حمایت کر رہا ہے تاہم حکومت نے اس بارے میں کوئی تفصیلات نہیں بتائیں۔ پاکستان نے اس اتحاد کے مشن کی حمایت کی ہے لیکن اب تک فضائی حملوں میں عملاً کوئی حصہ نہیں لیا۔ اسلام آباد حکومت نے یمن میں محصور پاکستانی شہریوں کو نکالنا شروع کر دیا ہے۔ افریقی ملک صومالیہ کے میڈیا کے مطابق موغادیشو حکومت نے بھی اس عسکری اتحاد کی حمایت کی ہے۔
یمن پر جاری فضائی حملوں میں کس ملک کا کتنا حصہ ہے ؟
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
-
وزیر داخلہ کایو اے ای ،کویت اور اومان کے ویزوں بارے اہم اعلان
-
صحافی اعزاز سید صدر آصف علی زرداری کو عہدے سے ہٹائے جانے کی خبر پر ...
-
شیفالی جری والا کی موت کی پیشگوئی کردی گئی تھی
-
حکومت کا ملک بھر میں پنکھوں کو کم بجلی سے چلنے والوں پنکھوں سے تبدیل ...
-
بھارت کا رافیل طیاروں کے پائلٹس سمیت 4 پائلٹس مارے جانے کا اعتراف، اعزازات دینے ...
-
پاکستان میں سونے کی قیمت میں نمایاں کمی
-
عبد اللہ سے استاد شاگرد کا رشتہ ہے ، مہربانی کر کے مجھے بدنام نہ ...
-
یورپی ملک کا پاکستان میں ویزا سروسز دوبارہ شروع کرنے کا اعلان
-
6ارب ڈالر کے ریفائنری منصوبوں کی بحالی کیلئے توانائی کے شعبے میں اہم پیشرفت
-
پاکستان کو ٹونا مچھلی کی برآمد سے 200ملین ڈالرز آمدن متوقع
-
چینی کمپنی کو پاکستان میں کینسر کی سستی دوا کی فروخت کی اجازت مل گئی
-
خدارا 200 یونٹ والی بدمعاشی ختم کریں، نعمان اعجاز
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
-
وزیر داخلہ کایو اے ای ،کویت اور اومان کے ویزوں بارے اہم اعلان
-
صحافی اعزاز سید صدر آصف علی زرداری کو عہدے سے ہٹائے جانے کی خبر پر ڈٹ گئے
-
شیفالی جری والا کی موت کی پیشگوئی کردی گئی تھی
-
حکومت کا ملک بھر میں پنکھوں کو کم بجلی سے چلنے والوں پنکھوں سے تبدیل کرنےکا فیصلہ
-
بھارت کا رافیل طیاروں کے پائلٹس سمیت 4 پائلٹس مارے جانے کا اعتراف، اعزازات دینے کے فیصلے نے بھانڈا پ...
-
پاکستان میں سونے کی قیمت میں نمایاں کمی
-
عبد اللہ سے استاد شاگرد کا رشتہ ہے ، مہربانی کر کے مجھے بدنام نہ کریں: کرکٹر احسان اللہ
-
یورپی ملک کا پاکستان میں ویزا سروسز دوبارہ شروع کرنے کا اعلان
-
6ارب ڈالر کے ریفائنری منصوبوں کی بحالی کیلئے توانائی کے شعبے میں اہم پیشرفت
-
پاکستان کو ٹونا مچھلی کی برآمد سے 200ملین ڈالرز آمدن متوقع
-
چینی کمپنی کو پاکستان میں کینسر کی سستی دوا کی فروخت کی اجازت مل گئی
-
خدارا 200 یونٹ والی بدمعاشی ختم کریں، نعمان اعجاز
-
ایران سے تارکینِ وطن کی ڈیڈلائن سے پہلے واپسی، افغان سرحد پرایمرجنسی نافذ
-
دو طرفہ فوجی تصادم میں دیگر ملکوں کو شامل کرنا بھارت کی ناقص سیاسی کوشش ہے: فیلڈ مارشل