نیویارک(نیوز ڈیسک) امریکا میں ایک مسلمان شخص نے لاکر روم میں نماز ادا کرنے سے روکنے پر جم فرنچائز پر مقدمہ کر دیا۔ لاس اینجلس ٹائمز نے محمد فال کے حوالے سے بتایا 29 جنوری کو نماز پڑھنے کے دوران جم کے تین منیجر آئے اور ان سے کہا کہ اگر انہوں نے آئندہ یہاں نماز ادا کی تو جم میں داخلے پر پابندی عائد کر دی جائے گی۔28 سالہ فال کے وکیل ٹموتھی برک نے بتایا کہ ایکسرسائز کے بعد فال کے نماز پڑھنے کی عادت سے سبھی آگاہ تھے اور جم میں کسی کو بھی اس حوالے سے کوئی مسئلہ نہیں تھا۔تاہم، اوہایو میں امریکن سول لبرٹیز یونین کے ڈائریکٹر کرس لینک نے گفتگو میں بتایا ‘مقدمہ جیتنے کیلئے ممکن ہے فال کو ثابت کرنا پڑے کہ انہیں خاص طور پر مسلمان ہونے کی وجہ سے نشانہ بنایا گیا’۔مقدمہ میں موقف اختیار کیا گیا کہ 1999 میں سینگال سے خاندان کے ہمراہ امریکا میں پناہ لینے والے فال اس معاملہ پر پریشان اور تشویش کا شکار ہیں۔فال کے مطابق وہ جم میں پہلے دن سے نماز ادا کرتے آئے ہیں اور انہیں کبھی عملے یا دوسرے لوگوں نے پریشان نہیں کیا۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں