منگل‬‮ ، 28 جنوری‬‮ 2025 

پاکستان کے جوہری ہتھیاروں اور میزائلوں کی صلاحیت کو محدود رکھنے کاعالمی منصوبہ

datetime 16  جنوری‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن (نیوز ڈیسک ) ایک سینیئر امریکی عہدیدار نے امریکی کانگریس کو بتایا ہے کہ امریکا نے پاکستان کے محدود جوہری ہتھیاروں پر با معنی بات چیت کی ہے اور پاکستان اس حوالے سے امریکا کے ساتھ مذاکرات کے لیے تیار ہے. تاہم پاکستان پر زور دیا ہے کہ وہ اپنے جوہری ہتھیاروں اور میزائل کی صلاحیت کو محدود رکھے۔پاکستان اور افغانستان کے لیے امریکا کے خصوصی مشیر رچرڈ اولسن نے ہاو¿س کی خارجہ امور سے متعلق کمیٹی کو بتایا کہ اوباما انتظامیہ ’پاکستان سے سول جوہری تعاون پر کسی واضح معاہدے پر مذاکرات نہیں کررہی‘۔انھوں نے کہا کہ ’ہم نے پاکستان سے مختلف خدشات کے حوالے سے بامعنی بات چیت کی ہے، جس میں محدود صلاحیت والا جوہری نظام بھی شامل ہے اور پاکستان اس حوالے سے ہم سے مذاکرات میں مصروف ہے‘۔اولسن کا کہنا تھا کہ پاکستان اپنے جوہری ہتھیاروں کی سیکیورٹی کے حوالے سے موجود خطرات، جو اسے انتہا پسندوں اور باغیوں سے ہیں، سے بخوبی آگاہ ہے اور اس کے دفاع کے لیے اس کے پاس پروفیشنل اور سرگرم سیکیورٹی فورسز موجود ہیں.انھوں نے مزید کہا کہ ’دیگر جوہری ہتھیاروں کی صلاحیت رکھنے والی ریاستوں کی طرح، ہم نے پاکستان پر بھی زور دیا ہے کہ وہ اپنے جوہری ہتھیاروں اور میزائل کی صلاحیت کو محدود رکھے‘۔اولسن نے کہا ’ہم نے ایسے کسی بھی اقدام سے بچنے کی اہمیت پر زور دیا ہے جس سے جوہری حفاظت، سیکیورٹی اور اسٹریٹجک استحکام کے لیے خطرہ بڑھنے کا اندیشہ ہو‘۔دوسری جانب پاکستانی حکام کی جانب سے خدشات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ہندوستان کے نام نہاد کولڈ۔وار (سرد جنگ) نظریئے کے آغاز نے پاکستان کو ٹیکٹیکل جوہری ہتھیار بنانے پر مجبور کیا ہے۔اولسن نے کہا کہ پاکستان نے شمالی وزیرستان میں اپنی رٹ بحال کردی ہے۔ ’میرانشاہ کو حقانی نیٹ ورک اور پاکستانی طالبان سے مکمل طور پر خالی کروایا جاچکا ہے‘.تاہم امریکی قانون سازوں نے دعویٰ کیا کہ 11 ستمبر 2011 سے اب تک واشنگٹن ایسے ملک کی معیشت اور فوج کو 30 ارب ڈالر دے چکا ہے، جس پر وہ یقین رکھتے ہیں کہ وہ اب بھی دہشت گردی کے نیٹ ورکس کو مدد فراہم کررہا ہے۔کانگریس سے تعلق رکھنے والے کمیٹی کے چیئرمین ایڈ روئس نے الزام لگایا کہ پاکستان جوہری ہتھیاروں کے حوالے سے دنیا کے تیسرے سب سے زیادہ جوہری ہتھیار رکھنے والے ملک کی جانب گامزن ہے۔انھوں نے کہا کہ ’ حالیہ سالوں میں پاکستان کے جوہری نظام میں شامل کیے جانے والے ٹیکٹیکل جوہری ہتھیار مزید پریشان کن ہیں.’روئس نے کہا کہ حقابی نیٹ ورک کی مدد کے باعث کانگریس کی جانب سے پاکستان کی فوجی امداد روکی جارہی ہے. ایسے وقت میں امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ اسلام آباد کو ہتھیار فراہم کرنا چاہتا ہے، جو شاید ہی دہشت گردوں کے خلاف استعمال ہو۔تاہم اولسن نے انھیں یقین دہانی کروائی کہ پاکستان سے ہائی ٹیک سیکورٹی تعاون کی نگرانی کے لیے امریکا کے پاس ’ایک اہم نظام’ موجود ہے۔ایک سوال کے جواب میں انھوں نے پاکستان اور ہندوستان کے درمیان بہتر تعلقات پر بھی زور دیا۔



کالم



ایک ہی راستہ بچا ہے


جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…