منگل‬‮ ، 09 ستمبر‬‮ 2025 

سمندری فرش پر دنیا کے بڑے تحقیقی اسٹیشن اور فطری مسکن کا منصوبہ  تکمیل میں کتنے سال لگیں گےاور یہاں کیا کچھ ہوگا؟پڑھئے حیرت انگیز تفصیلات

datetime 29  جولائی  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پیرس(این این آئی) تاریخ میں پہلی مرتبہ سمندر کے فرش پر ایک تحقیقی مرکز اور سمندری حیات کا مسکن قائم کیا جائے گا ۔ اس منصوبے کے روحِ رواں، اسکوبا ڈائیور اور محقق فیبین کوسٹو اور صنعتی ڈیزائنر ایز بیہار ہیں۔پروٹیئس کے نام سے 4000 مربع فٹ پر مشتمل سمندری تجربہ گاہ کے کئی گوشے (ماڈیول) قائم کئے جائیں گے جہاں دنیا بھر کے سائنسداں سمندروں پر تحقیق کے لیے

مدعو کئے جائیں گے۔ مختلف حصوں میں مختلف اقسام کے تجربات کئے جائیں گے جن میں آب و ہوا میں تبدیلی سے لے کر آبی حیات تک شامل ہیں۔اس کے اہم حصوں میں تجربہ گاہیں، ذاتی کوارٹر، طبی سہولیاتی مرکز، اور مون پول ہے جہاں سیلوگ سمندری فرش تک رسائی حاصل کرسکیں گے۔ صرف یہی نہیں بلکہ پورے مرکز کو شیشے میں بند کرکے وہاں غذائیں اگائی جائیں گی ، بجلی کے لیے شمسی پلانٹ لگائے جائیں گے اور ساتھ ہی ایک ویڈیو پروڈکشن ہاؤس بھی بنایا جائے گا۔ اس مرکز سے سونامی اور سمندری طوفانوں کو سمجھنے میں بھی مدد ملے گی۔پروٹیئس کو زیرِ آب بین الاقوامی خلائی اسٹیشن کہا جارہا ہے جہاں حکومت اور نجی اداروں کیماہرین مل کر کام کریں گے اور دنیا بھر سے سائنسدانوں کو مدعو کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ اس کے خالقین میں شامل فیبین کوسٹو، مشہور اسکوبا ڈائیور اور سائنسداں یاک دی کوسٹو کے پوتے ہیں اور اس سے قبل وہ ٹرائے نامی 14 فٹ طویل تحقیقی آبدوز بھی تیار کرچکے ہیں۔فیبین کیمطابق سمندروں پر تحقیق خلائی تحقیق سے 1000 گنا زیادہ اہم ہے کیونکہ ہماری بقا سمندروں سے ہی وابستہ ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ  ہم نے مشکل سے سمندروں کا 20 فیصد حصہ ہی دیکھا ہے ۔ اسی لئے منصوبے پر تیزی سے کام جارہی ہے جس کی تکمیل میں تین سال لگیں گے۔پروٹیئس منصوبے میں سمندری جانداروں کے لئے خصوصی مسکن یا گھر بھی بنائے جائیں گے اور ماہرین دن رات بلکہ ہفتوں تک یہاں رہ کر اپنی تحقیق انجام دے سکیں گے۔دوسری جانب اس وقت فلوریڈا کے ساحل سے قریب زیرِ آب ایک ایسی ہی  چھوٹی تجربہ گاہ 400 مربع فٹ رقبے پر واقع ہے جہاں سائنسداں دن رات رہتے ہوئے اپنی تحقیق انجام دے رہے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Inattentional Blindness


کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…