منگل‬‮ ، 02 دسمبر‬‮ 2025 

لینڈنگ یا ٹیک آف کے وقت طیارے کی روشنیاں مدھم کیوں ہوتی ہیں؟

datetime 12  اپریل‬‮  2019 |

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) اگر آپ کو فضائی سفر کرنے کا موقع ملا ہو یا اکثر کرتے ہوں تو ایک چیز ضرور دیکھی ہوگی اور وہ یہ کہ طیارے کے ٹیک آف یا لینڈنگ کے وقت اس کی لائٹس مدھم ہوجاتی ہے۔ یہ وہ چیز ہے جس نے عرصے سے فضائی سفر کرنے والے افراد کو الجھن میں

ڈال رکھا ہے کہ آخر ایسا کیوں ہوتا ہے۔ طیارے کا عملہ اپنے ہاتھ پیچھے کیوں رکھتا ہے؟ کچھ افراد کو لگتا ہے کہ یہ سونے کے لیے اچھا وقت ہے مگر ایسا ہونے پر آپ کو ذہنی طور پر زیادہ چوکنا ہونے کی ضرورت ہوتی ہے۔ اگر آپ کو بھی یہ سوال ستاتا ہے تو اس کی وجہ کافی حیران کن اور خوفزدہ کردینے والی ہے۔ درحقیقت یہ روایت مسافروں کے تحفظ کے لیے اپنائی گئی ہے۔ اس کے پیچھے یہ خیال ہے کہ لائٹس کو مدھم کرکے مسافروں کو آنکھوں کو ارگرد کے ماحول کی روشنی سے مطابقت میں مدد مل سکے۔ اس کے نتیجے میں مسافروں کی آنکھوں کو تاریکی سے جلد مطابقت میں مدد ملتی ہے اور ایسا اس لیے کیا جاتا ہے کہ کسی ایمرجنسی کی صورت میں فوری انخلاءکی ضرورت ہو۔ ایک رپورٹ کے مطابق اگر مسافر کیبن بہت روشن ہو مگر اچانک تاریکی کرکے آپ سے کہا جائے کہ جلدی سے باہر نکل جائے تو ایسا ممکن نہیں ہوگا۔اسی طرح مسافروں کو کسی مشکل کے وقت اپنے ارگرد کے ماحول کو دیکھنا اور نکلنا آسان ہوجاتا ہے جبکہ لائٹس مدھم نہ کرنے پر کسی مشکل وقت میں زیادہ سنگین نتائج برآمد ہوسکتے ہیں۔ اور ہاں یہ عمل صرف باہر نکلنے کے لیے ہی فائدہ مند نہیں بلکہ یہ باہر دیکھنے پر آپ کی آنکھوں سے دباﺅ میں کم کرتا ہے۔ ایک پائلٹ کے مطابق ایسا کرنے سے طیارے کے عملے کے لیے انخلاءکے لیے رکاوٹ بننے والے کسی بھی بیرونی خطرے جیسے آتشزدگی یا ملبے تک رسائی آسانی ہوجاتی ہے۔

موضوعات:



کالم



فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن


اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…