کینیڈا (مانیٹرنگ ڈیسک) کینیڈا کے ایک گاؤں روڈکٹن بائڈے آرم میں درجنوں دریائی بچھڑوں (سیلز) نے قبضہ کر لیا، دریائی بچھڑوں نے سڑکوں اور دکانوں کے سامنے ڈیرے ڈالے ہوئے ہیں۔ گاؤں کی انتظامیہ نے وفاقی حکومت سے درخواست کر دی ہے کہ اس صورتحال سے
نمٹنے کیلئے ان کی مدد کی جائے۔کینیڈا کے میرین میمل ریگولیشنز کے مطابق عام شہریوں کیلئے ممنوع ہے کہ وہ سیلز، وہیل یا پھر دیگر سمندری مخلوق کے قریب جائیں۔ اسی وجہ سے ایک ہزار نفوس کی آبادی والے اس گاؤں میں صورتحال مشکل ہو گئی ہے کیونکہ وہاں پھنسے ہوئے درجنوں دریائی بچھڑوں نے نہ صرف کئی سڑکوں کو بلاک کر رکھا ہے بلکہ کئی دکانوں اور گھروں کے دروازوں کے سامنے بھی ڈیرے ڈالے ہوئے ہیں۔اب تک دو دریائی بچھڑے گاڑیوں کی زد میں آ کر ہلاک ہو چکے ہیں اور اس بات کا خدشہ بھی موجود ہے کہ مسلسل بھوک کی وجہ سے بھی انہیں نقصان ہو سکتا ہے۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ہم انہیں سست ہوتے ہوئے دیکھ رہے ہیں، اب وہ تیزی سے حرکت نہیں کرتے، لوگوں کیلئے یہ واقعی تکلیف دہ ہے کہ وہ ان جانوروں کو اس طرح اذیت جھیلتے ہوئے دیکھ رہے ہیں۔ یہ سمندری ممالیہ کاٹ بھی لیتے ہیں اس لئے اس بات کا بھی خدشہ ہے کہ کہیں کسی بچے ان کے قریب جائیں اور وہ انہیں نقصان پہنچا دیں