تہران (مانیٹرنگ ڈیسک) ایرانی حکام چار دن بعد بھی دار الحکومت میں پراسرار بد بو کا معمہ حل نہیں کر سکے ہیں، بد بو نے کئی دن سے شہریوں کو اپنی لپیٹ میں رکھا ہے۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ چار دن سے ایرانی شہر تہران ایک پر اسرار بد بو کی لپیٹ میں ہے، حکام بد بو کا ماخذ ڈھونڈنے میں سرگرداں ہیں، عوام سے بھی مدد کی اپیل کی گئی۔ تاہم گزشتہ روز ایک بلڈنگ پروجیکٹ کے
منیجر نے دعویٰ کر دیا ہے کہ بد بو کی وجہ یہ عمارت ہے جو اس کی زیرِ نگرانی ہے۔ منیجر کے مطابق تہران میں واقع پلاسکو بلڈنگ کا ایک پرانا سیپٹک ٹینک پھٹ گیا ہے، جس کے باعث بدھ سے شہر بد بو کی لپیٹ میں آ گیا ہے۔ یہ عمارت 2017 میں پراسرا آتش زدگی کی وجہ سے جل کر منہدم ہو گئی تھی، منیجر کا کہنا ہے کہ تعمیراتی ٹیم نئی تعمیر کے سلسلے میں زمین میں سوراخ کر رہی تھی جب برسوں قبل بند کیے گئے ایک ڈسپوزل سیپٹک سسٹم کو انھوں نے توڑ دیا۔ خیال رہے کہ پلاسکو بلڈنگ تہران اسکائی لائن کا ایک اہم ترین حصہ تھا اور سترہ منزلہ یہ عمارت 1960 کی دہائی میں تعمیر ہوئی تو ایران کی سب سے بلند عمارت تھی۔ یہ عمارت ایک ایرانی یہودی تاجر نے تعمیر کرائی تھی جسے 1979 میں انقلاب ایران کے بعد اسرائیل کے لیے جاسوسی کے الزام میں پھانسی دی گئی۔ قبل ازیں تہران میں پراسرار بدبو نے شہریوں کو شدید پریشانی میں مبتلا کیے رکھا، حکام تا حال بدبو دور کرنے کے لیے اقدامات نہیں کر سکے ہیں، حکام کی جانب سے بیان جاری کیا گیا تھا کہ تشویش کی کوئی بات نہیں جس پر شہریوں نے شدید برہمی کا اظہا کیا۔