اسلام آباد (نیوزڈیسک)روس کی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ روسی رہنما ولادی میر لینن کی حنوط شدہ لاش کو محفوط رکھنے کے لیے اس سال دو لاکھ ڈالر خرچ کیے جائیں گے۔اس رقم کا تذکرہ سٹیٹ پروکیورمنٹ ایجنسی کی ویب سائٹ پر موجود ایک نوٹس میں شائع کیا گیا ہے، جسے روسی رہنما کے جسم کو محفوظ رکھنے کے لیے خرچ کیا جائے گا۔ اس کے بارے میں خبروں کی ویب سائٹ آر بی کے کہنا ہے کہ وہ ابھی تک ’زندہ حالت میں لگتا ہے۔‘
نوٹس میں کہا گیا ہے کہ یہ کام ’بائیو میڈیکل‘ نوعیت کا ہے اور وفاقی بجٹ میں اس رقم کی ادائیگی کو شامل کر لیا گیا ہے۔ نوٹس میں نام بتائے بغیر یہ بھی کہا گیا ہے کہ رقم فراہم کرنے والے کا انتظام پہلے ہی ہو چکا ہے۔ روس کی بائیو میڈیکل ٹیکنالوجی ریسرچ اینڈ ٹریننگ نامی لیبارٹری نے لینن کی موت سےاب تک ان کے جسم کو محفوظ رکھنے کا ذمہ لیا ہوا ہے۔ لینن کی لاش کو سنہ 1924 میں پہلی مرتبہ ماسکو کے ریڈ سکوائر میں عوامی دیدار کے لیے رکھا گیا تھا۔ سوویت یونین کے زوال کے بعد کے برسوں میں اس بات پر کافی بحث ہوئی تھی کہ لینن کی لاش کو کانچ کے تابوت میں عوام کے سامنے رکھنے کے بجائے دفنا دیا جائے۔ لینن کے جسم کو محفوط رکھنے پر ہونے والے خرچے کی خبر کو سوشل میڈیا پر زیادہ مثبت انداز میں نہیں لیا گیا حال ہی میں روس کے آٹھ ہزار افراد پر مشتمل ایک آن لائن سروے کے مطابق 62 فیصد افراد نے لینن کے جسم کو باقاعدہ طریقے سے دفنانے کے حق میں رائے دی ہے، حالانکہ اس خیال کو کریملن کی جانب سے پہلے ہی رد کیا جا چکا ہے۔ لینن کے جسم کو محفوط رکھنے پر ہونے والے خرچے کی خبر کو سوشل میڈیا پر زیادہ مثبت انداز میں نہیں لیا گیا۔ سماجی رابطے کی ایک روسی ویب سائٹ پر کئی لوگوں نے ’ممی‘ کو عوام کے دیدار کے قابل رکھنے کے لیے اس پر ہونے والے خرچے پر اعتراض کیا ہے،
جبکہ کچھ لوگوں نے شکایت کی ہے کہ لینن نے خود اس بات کو پسند نہیں کرتے تھے کہ ان کے ساتھ دیوتاو ¿ں والا برتاو ¿ کیا جائے۔ایک شخص نے مذاقاً یہ بھی تجویز کیا ہے کہ کمیونسٹوں کو امید ہے کہ انقلابی رہنما کے جسم کو محفوظ ر کھنے سے وہ دوبارہ طاقت حاصل کر لیں گے۔ ایک دوسری پوسٹ میں کہا گیا ہے کہ اگر انھیں لینن کو دفنانا ہے تو اس سے قبل سویت یونین کے زوال کے بعد حکومت سنبھالنے والے پہلے صدر بورس یلسن کی لاش کو باہر نکالنا ہو گا۔