جمعرات‬‮ ، 04 ستمبر‬‮ 2025 

بجلی کا بے دریغ استعمال کریں اورگھر بیٹھے پیسے حاصل کریں،شاندار آفر متعارف

datetime 29  اکتوبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

برلن،نئی دہلی (این این آئی ) ونڈ پاور ٹربائنوں کی زیادہ پیداوار کھپانے کیلئے ہفتہ وار چھٹی کے دوران جرمن صارفین کو بجلی کے زیادہ استعمال پر پیسے ملیں گے ۔جرمن میڈیا کے مطابق جرمنی میں اتوار کو ہوا سے بجلی کی ریکار ڈ پیداوار حاصل ہو گی، جو طلب سے بہت زیادہ ہے ۔طلب اور پیداوارمیں توازن پیدا کرنے کیلئے ضروری ہے کہ صارفین کو بجلی زیادہ استعمال کرنے کی طرف راغب کیا جائے ، وگرنہ کمپنیوں کو پیداوار

میں کمی کیلئے پاور سٹیشن بند کرنا پڑیں گے ۔ ادھربھارت میں تجزیہ کاروں نے کہاہے کہ بھارتی حکومت کو چاہیے کہ محفوظ اور سستے داموں شاہراہوں کی تعمیر کے لیے ملکی ٹیکنالوجی کے ذریعے ضائع شدہ پلاسٹک کا استعمال کرے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق سرکاری اعداد وشمارمیں بتایاگیاکہ گزشتہ برس بھارتی سڑکوں پر پانچ لاکھ حادثات ہوئے جن میں ڈیڑھ لاکھ اموات ریکارڈ کی گئیں۔ ان ہلاکتوں میں سے دس فیصد کا سبب وہ پگڈنڈیاں اور گڑھے تھے جو بھارتی سڑکوں پر یا ان کے آس پاس اکثر پائے جاتے ہیں۔حال ہی میں بھارتی حکومت نے آئندہ پانچ سالوں میں چھ اعشاریہ نو ٹریلین ڈالر کی سرمایہ کاری سے 83,677 کلومیٹر طویل سڑکوں کی تعمیر کے منصوبے کی منظوری دی ہے۔تجزیہ کاروں نے ملکی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ آئندہ سڑکوں کی تعمیر استعمال شدہ پلاسٹک کی ٹیکنالوجی سے کریں جو پہلے سے آزمودہ ہے۔ بھارت کے مادورئی شہر کے ایک کالج میں کیمسٹری کے پروفیسر راجا گوپالن وسودیون نے ایک ٹیکنالوجی متعارف کرائی ہے۔ اس نئی تکنیک کے ذریعے باریک پلاسٹک کو تارکول کی طرح کے ایک گرم ٹھوس مادے میں شامل کیا جاتا ہے اور پھر اس آمیزے کو پتھروں پر انڈیل دیا جاتا ہے۔

پروفیسر وسودیون کے مطابق یہ پلاسٹک ٹافیوں کے ریپر سے لے کر پلاسٹک کے استعمال شدہ تھیلوں تک کچھ بھی ہو سکتا ہے۔ بھارتی پروفیسر نے یہ ٹیکنالوجی سن 2002 میں تیار کی تھی اور ریاستی حکام سے بات کرنے سے پہلے انہوں نے اس تکنیک سے اپنے کالج میں ہی ایک سڑک بھی تعمیر کی تھی۔ پوفیسر وسودیون کا کہنا ہے کہ اْن کی بنائی ہوئی سڑک اب تک مضبوط ہے اور اس میں گڑھے بھی نہیں پڑے۔ اْن کا ایک اسٹوڈنٹ یہ ٹیکنالوجی اپنے ملک بھوٹان بھی لے گیا ہے۔سن 2015 میں بھارتی حکومت نے زیادہ تر شاہراہوں کی تعمیر میں پلاسٹک کے استعمال کو لازمی قرار دے دیا تھا۔ وسودیون کے مطابق ان کی ریاست تامل ناڈو سمیت اب تک قریب گیارہ بھارتی ریاستیں شاہراہوں کی تعمیر میں یہ ٹیکنالوجی استعمال کر چکی ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Inattentional Blindness


کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…