اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)آپ نے تھری ڈی پرنٹنگ کے ذریعے بے شمار اشیا کی پرنٹنگ ہوتے دیکھی ہوگی، تاہم حال ہی میں یورپی ملک نیدر لینڈز میں تھری ڈی پرنٹنگ کی مدد سے کنکریٹ کا پل تیار کرلیا گیا ہے جو دنیا کا پہلا تھری ڈی پرنٹڈ پل ہے۔ڈچ حکام کا کہنا ہے کہ یہ پل فی الحال صرف سائیکل سواروں کے لیے ہے۔پل کو بنانے والے ٹیکنالوجی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس پل کی ’پرنٹنگ‘ میں 3 ماہ کا عرصہ لگا ہے۔ اس میں
مختلف اجزا کی 800 تہیں شامل ہیں جبکہ پرنٹنگ کے بعد بھی اس کی مضبوطی پر کام کیا گیا ہے۔ان کے مطابق اس کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہے ایک عام پل بنانے کے مقابلے میں تھری ڈی پل پرنٹ کرتے ہوئے کنکریٹ کا استعمال کم ہوتا ہے۔ندی کے اوپر بنایا جانے والا 26 فٹ طویل یہ پل تکمیل کے بعد ٹیسٹ کیا گیا جس کے بعد علم ہوا کہ یہ 2 ٹن کا وزن اٹھا سکتا ہے اور اس پر سے 40 ٹرک روز گزر سکتے ہیں، تاہم حفاظت کے پیش نظر اسے فی الحال صرف سائیکل اور موٹر سائیکل سواروں کے لیے مختص کیا گیا ہے۔یاد رہے کہ اس سے قبل اسپین کے دارالحکومت میڈرڈ میں بھی ایک تھری ڈی پرنٹنگ سے تیار شدہ پل نصب کیا گیا تھا تاہم وہ صرف پیدل چلنے والوں کے لیے مخصوص تھا۔