ڈسکہ(آئی این پی) ایک ماہ قبل اغواء اور قتل ہونے والی مقامی تاجر کی بیٹی اچانک زندہ ہوگئی۔ تفصیل کے مطابق موضع رنجہائی ،ڈسکہ کے رہائشی تاجر محمد اکرم بٹ نے 08فروری 2017کو تھانہ صدر ڈسکہ میں مقدمہ نمبر(54/2017) درج کروایا تھا کہ چند نامعلوم کار سوار اس کی جوان بیٹی17سالہ مہوش کو اغواء کر کے لئے گئے ہیں۔ ایک ہفتہ بعد 15فروری2017کو بمبانوالہ کے قریب نہر بی آر بی ڈسکہ سے ایک
نا معلوم نوجوان دوشیزہ کی نعش ملی۔ تو تاجر محمد اکرم بٹ اور اس کی فیملی نے اسے اپنی مغوی بیٹی مہوش کی نعش کے طور پر شناخت کر کے اسے گاؤں کے قبرستان میں سپرد خاک کر دیا۔ اس کے قل اور دسویں کا ختم بھی دلادیا۔ اب ایک ماہ بعد گزشتہ روز مہوش نے اپنے اہل خانہ کو اچانک فون کر کے بتایا کہ اس نے پسند کی شادی کر لی ہے اپنے بوائے فرینڈ سمیر کے ساتھ اور گوجرانوالہ میں اپنی خوشگوار شادی شدہ زندگی گزار رہی ہے۔ نہ ہی اسے کسی نے اغواء کیا تھا اور نہ ہی اس کو کسی نے قتل کیا ہے۔ وہ زندہ ہے اور جلد ہی اپنے شوہر کے ساتھ اپنی فیملی کو ملنے آئے گی۔ ڈی ایس پی ڈسکہ لعل محمد کھوکھر کا کہنا ہے کہ مہوش 07مارچ 2017کو مقامی جج کی عدالت میں پیش ہو کر اپنا بیان بھی ریکارڈ کروائے گی کہ اسے کسی نے اغواء نہیں کیا تھا اور اس نے اپنی پسند سے لو میرج بھی کی تھی۔مہوش کے اس اچانک انکشاف سے اس کا غمزدہ خاندان اب ورطہ حیرت میں مبتلاء ہے کہ جس نعش کو انہوں نے اپنی بیٹی مہوش کی نعش سمجھ کر دفنا دیا تھا آخر وہ نعش پھر کس کی تھی۔ مہوش کے والدین نے گھر میں گزشتہ ایک ماہ سے بچھی ہوئی صف ماتم بھی اب اٹھا دی ہے۔۔۔