اتوار‬‮ ، 20 اپریل‬‮ 2025 

ختنہ پاکستانی ٹریول انڈسٹری کے لیے سونے کی کان بن گیا، خلیجی ممالک میں ختنے پر کتنے لاکھ روپے خرچ آتا ہے اور پاکستان میںیہ سہولت کتنے میں دستیاب ہے؟ دلچسپ رپورٹ‎

datetime 13  اکتوبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (این این آئی)خلیجی ممالک میں مقیم پاکستانیوں کو اپنے بچوں کے ختنوں کے لئے مجبورا پاکستان کا سفر کرنا پڑتا ہے کیونکہ وہاں انہیں اپنے بچے کے ختنے کی سرجری پر 29ہزار سے ایک لاکھ15ہزار روپے ادا کرنا پڑتے ہیں جبکہ پاکستان میں انہیں سرجری کی یہ سہولت چند سو روپے میں دستیاب ہوتی ہے۔خلیجی میڈیا کے مطابق اکثر پاکستانی والدین بچے کے ختنے پر ہونے والے بھاری اخراجات سے بچنے کیلئے پاکستان کا سفر کرتے ہیں۔

ابو ظہبی کے نجی ہسپتالوں اور کلینکس میں ایک بچے کے ختنے پر اوسط لاگت ایک ہزار سے چار ہزار درہم آتی ہے۔والدین شکایت کرتے ہیں کہ اس طریقہ کار کے لئے اتنی بھاری رقم کا مطالبہ بہت زیادہ ہے، جب کہ اتنی معمولی سی سرجری ان کے اپنے ملک پاکستان میں چند سو روپے میں ہو جاتی ہے ۔متحدہ عرب امارات میں ایک ہیلتھ انشورنش کمپنی ختنے کی سرجری کی سہولت فراہم کرتی ہے، لیکن وہاں زیادہ تارکین وطن کے پاس اسکی ہیلتھ انشورنس نہیں ہے، متحدہ عرب امارات کے زیادہ ترمقامی افراد اپنے بچوں کے ختنے ہیلتھ انشورنس پالیسی کے تحت کراتے ہیں جہاں انہیں ایک پیسہ بھی ادا نہیں کرنا پڑتا۔ابو ظہبی میں مقیم منور علی کا کہنا تھا کہ یہ سرجری یہاں بہت مہنگی ہے ،لہذا میں نے اپنے تمام بچوں کی سرجری پاکستان سے کرائی۔ایک اور پاکستانی علی کا کہنا تھا کہ ہم اپنے ملک میں کلینک پر چند سو رپوے میں اس کی سرجری کرالیتے ہیں۔ایک بھارتی مسلمان کا کہنا تھا کہ اس نے شارجہ کے ایک کلینک سے 5سو درہم میں اپنے بچے کے ختنے کرائے۔ماہرین طب اس معاملے میں احتیاطی تدابیر کی تلقین کرتے نظر آتے ہیں،یورالوجسٹ کا کہنا ہے اپنے بچوں کے ختنے کی سستی سرجری پر احتیاط سے کا م لیں یہ مہلک بھی ہوسکتا ہے۔عام طور پر نوزائیدہ کی معمولی سرجریوں پر دس سے بیس منٹ وقت لگتا ہے۔ ابو ظہبی کے یونیورسل ہسپتال کے ماہر یورولوجسٹ کا کہنا ہے کہ مسئلہ ختنے کرنے میں نہیں ہے، لیکن غلطی اس وقت ہوتی ہے جب بچے کا مناسب طریقے سے طبی مائنہ نہ کیا ہو۔کچھ صورتوں میں اگر بچہ انیمیا یا ہیموفیلیا میں مبتلا ہو اور اس صورت میں یہ سرجری کردی جائے تو اس وجہ سے بچے کی زندگی خطرے میں پڑ سکتی ہے ۔

موضوعات:



کالم



ڈیتھ بیڈ


ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…