اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) سوئٹزرلینڈ میں لگتا ہے کہ لوگ اتنے زیادہ امیر ہیں کہ ہر سال کروڑوں روپے کا سونا گٹر میں بہا دیتے ہیں۔جی ہاں واقعی سوئٹزرلینڈ میں ہر سال 43 کلو گرام سونا گٹر کا حصہ بن جاتا ہے۔یہ انکشاف سوئس سائنسدانوں نے ایک تحقیق کے دوران کیا۔سوئس فیڈرل انسٹیٹوٹ آف اکیواٹک سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ یہ سونا ویسٹ ٹریٹمنٹ پلانٹ سے گزر کر گٹروں کا حصہ بن جاتا ہے۔واضح رہے کہ اس وقت دنیا بھر میں سونے کی مجموعی پیداوار کا ستر فیصد حصہ سوئس ریفائنریز سے ہوکر
گزرتا ہے۔سائنسدانوں نے یہ بھی دریافت کیا کہ سونے کا یہ ضیاع ماحولیات کے لیے تو کوئی خطرہ نہیں پیدا کرتا اور اس سونے کا حصول بھی آسانی سے ممکن نہیں، مگر اس کے نتیجے میں کچھ مقامات سونے سے ضرور جگمگانے لگتے ہیں۔اس کی وجہ سونے کا کسی ایک جگہ زیادہ مقدار میں جمع ہوجانا ہے مگر اس سونے کو واپس حاصل کرنے کا خرچہ بہت زیادہ ہوسکتا ہے۔سونے سے ہٹ کر ہر سال سوئٹزر لینڈ میں تین ہزار کلوگرام چاندی کو بھی گٹر میں بہا دیا جاتا ہے۔اس تحقیق کے دوران سوئٹزرلینڈ بھر میں 64 ویسٹ ٹریٹمنٹ پلانٹس کا جائزہ لیا گیا۔