سڈنی(مانیٹرنگ ڈیسک)جسےاللہ رکھے اسے کون چکھے، دنیا میں معدوم سمجھا جانے والا نایاب ترین پرندہ ’’نائٹ پیرٹ ‘‘ اچانک نمودار ہو گیا۔ تفصیلات کے مطابق آسٹریلیا میں دنیا کے ایک نایاب ترین پرندے کا پر پایا گیا ہے۔ ماہرین جنگلی حیات کے مطابق یہ گزشتہ ایک صدی میں اس پرندے کی موجودگی کا پہلا سراغ ہے۔
نائٹ پیرٹ نامی اس پرندے کو دنیا کی نایاب ترین اڑنے والی حیات کا درجہ حاصل ہے اور اسے معدوم خیال کیا جارہا تھا حتیٰ کہ سنہ 2013 میں آسٹریلیا کی کوئنز لینڈ ریاست سے ایک ماہر جنگلی حیات نے اس کے تصویری ثبوت پیش کیے۔بعد ازاں اس پرندے کو مغربی آسٹریلیا میں بھی دیکھا گیا۔دو آسٹریلوی ماہرین جنگلی حیات کی جانب سے حال ہی میں کی جانے والی یہ دریافت ایک نواحی قصبے آئر کی جھیل میں ہوئی جہاں زیبرا فنچ نامی پرندے کے گھونسلے میں ایک مختلف قسم کا زرد و سبز سا پر نظر آیا۔ان کے مطابق یہ پر زیبرا فنچ نامی ان پرندوں کا ہرگز نہیں تھا جو وہاں پر رہائش پذیر تھے۔مزید تحقیق کے بعد انکشاف ہوا کہ انہیں معدوم سمجھے جانے والے نائٹ پیرٹ کا سراغ ملا ہے اور یہ پر اسی کا ہے۔ اب اس بارے میں مزید تحقیقات کی جائیں گی۔سنہ 2012 میں اسمتھ سنین نامی میگزین نے نائٹ پیرٹ کو دنیا کے 5 پراسرار ترین پرندوں میں سے ایک قرار دیا تھا جن کے بارے میں مصدقہ اطلاعات نہیں تھیں کہ آیا یہ اب اپنا وجود رکھتے بھی ہیں یا نہیں۔عالمی تنظیم برائے تحفظ حیات آئی یو سی این نے بھی اس پرندے کو معدومی کے خطرے کا شکار پرندہ قرار دیا تھا اور کہا تھا کہ سائنسی اندازوں کے مطابق دنیا بھر کے مختلف جنگلات میں ان کی تعداد 50 سے 250 کے درمیان ہے۔