بدھ‬‮ ، 23 جولائی‬‮ 2025 

لیڈی ڈیاناکومرنے کے بعدسکون نہ آیا یادیکھنے والے کادما غ چل گیا؟لیڈی ڈیانا خوابوں میں آکر کیا مانگتی ہیں، سابق ملازم کا حیرت انگیزدعویٰ

datetime 9  اکتوبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن(آئی این پی)دلفریب مسکراہٹ اور خوبصورتی کے سبب لاکھوں دلوں کی دھڑکن بننے والی برطانوی شہزادی لیڈی ڈیانا کے سابق ملازم نے دعویٰ کیا ہے کہ لیڈی ڈیانا خوابوں میں آتی ہیں، مدد مانگتی ہیں، پوچھتی ہیں بتا کیوں نہیں دیتے میں زندہ ہوں۔برطانوی میڈیا کے مطابق پرنسز ڈیانا کے سابق ملازم پال بوریل کا کہنا ہے کہ یہ خوفزدہ کرنے والی بات نہیں مگر ہے ایسا ہی کہ ڈیانا ان کے خوابوں میں آتی ہیں۔

میں چاہتا ہوں کہ وہ مجھ سے کہیں کہ پال ٹھیک ہے تم نے جو زندگی اپنے لیے منتخب کی ہے اس کے مطابق اسے بسرکرو لیکن ایسا کہنے کے لیے وہ زندہ نہیں ہیں ۔پال نے بتایا کہ کسی کو اس طرح کے واقعات پر اختیار نہیں ہوتا۔ میں اکثر یہ سوچ کو سونے لگتا ہوں کہ شاید آج ایسا نہ ہو لیکن وہ پھر میرے خواب میں آجاتی ہیں۔ وہ مجھ سے کہتی ہیں کہ تم دنیا کو بتا کیوں نہیں دیتے کہ میں زندہ ہوں؟لاکھوں دلوں کی دھڑکن بننے والی برطانوی شہزادی لیڈی ڈیانا کی موت بھی متنازع رہی اور ان کی موت آج بھی ایک معمہ بنی ہوئی ہے۔شہرت کی بلندیوں کو چھونے والی شہزادی لیڈی ڈیانا ایک ہمدرد دل بھی رکھتی تھیں، یکم جولائی 1961 کو انگلینڈ کے ایک عام گھرانے میں آنکھ کھولنے والی ڈیانا 29 اگست 1981 کو برطانوی شہزادے چارلس کی دلہن بنیں۔ پرنس ولیم اور ہیری کی پیدائش کے بعد شہزادہ چارلس اور ڈیانا کے تعلقات میں سرد مہری آگئی تھی، جس کے باعث اگست 1996 میں دونوں نے علیحدگی اختیارکر لی۔ لیڈی ڈیانا 1995 اور 1997 میں عمران خان کی دعوت پر پاکستان بھی آئیں اورشوکت خانم اسپتال کادورہ کیا۔شہزادہ چارلس سے علیحدگی اختیار کرنے کے بعد لیڈی ڈیانا کی زندگی میں کئی اتار چڑھا آئے اور پھر وہ 31 اگست 1997 کو فرانس کے دارالحکومت پیرس میں ٹریفک حادثے میں زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وہ دن دور نہیں


پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…