اتوار‬‮ ، 24 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

امتحانات میں پاسنگ مارکس 33فیصد کیوں ہوتے ہیں؟34،32یا کچھ اور کیوں نہیں ہوتے؟جانیئے وہ بات جو ہر کسی کو معلوم نہیں

datetime 8  اکتوبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان سمیت بھارت میں بچوں کے سالانہ بورڈ کے امتحانات میں طالب علموں کے پاس ہونے کے لیے کم از کم 33فیصد نمبر درکار ہوتے ہیں ۔ تاہم کبھی کسی نے سوچا کہ یہ 33فیصد نمبر ہی کیوں ہوتے ہیں ؟34یا 32کیوں نہیں ہوتے ہیں آخراس کی وجہ کیاہے ۔ایک بھارتی چینل کے مطابق امتحانی پرچون میں  ان پاسنگ مارکس نمبروں کا آغا ز کافی پرانا ہے ۔ 1857کی جنگ آزادی کے بعد

ہندوستان میں1858 میں پہلا میٹرک کے امتحان ہوا تو انگریزوں کو اس چیز کی ضرورت محسوس ہوئی کہ طالب علموں کو کتنے نمبر لینے پر پاس کیا جائے ۔ان نمبروں سے کم والوں کو فیل کر دیا ۔ اس مقصد کے لیے انگریز سرکار نے باقاعدہ طور پر خط برطانوی حکومت کو خط لکھا ۔خط کے جواب میں کہا گیا کہ چونکہ برطانیہ میں تو پاسنگ مارکس 65فیصد ہیں ۔چونکہ برصغیر اس کی برابری نہیں کر سکتااور آدھی عقل کے مالک ہوتے ہیں اس لئے اس کے طالب علموں کو پاس ہونے کے لیے ساڑھے بتیس نمبر دیئے جائیں ۔ 1858سے لیکر 1861تک ساڑھے بیتیس فیصد اس کے بعد کیلکولیشن کو آسان بنانے کے لیے 33فیصد کر دی گئی ۔ جو بد قسمتی آج تک چل رہی ہے ۔پریشانی کی بات یہ ہے کہ ایک پرچے میں کل مارکس 100ہوتے ہیں اورسال میں طالب علم نے اس مضمون کوپڑھناہوتاہے اوراس ایک سال کے بعد جب امتحانی پرچہ دیاجاتاہے تواس میں 9سے 7سوالات دیئے جاتے ہیں ،9سوالات کی صورت میں طالب علم کو5سوالات حل کرناہوتے ہیں جبکہ 7سوالات کی صورت میں 4سوال حل کرناہوتے ہیں ،تویہ ایک پریشانی کی بات ہے کہ پھربھی طالب علم کوامتحان میں اس مضمون میں پاس ہونے کےلئے 33مارکس پاس ہونے کےلئے ضرورت ہوتے ہیں جس سے ہمارے تعلیمی نظام کی بڑی خامی سامنے آجاتی ہے ۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…