منگل‬‮ ، 30 ستمبر‬‮ 2025 

سڑکوں پرسفید اور زرد لائنز کیوں بنائی جاتی ہیں؟ جانیئے وہ معلومات جو شائد آپ نہ جانتے ہوں

datetime 8  اکتوبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)عام طورپرہم جب سفرکرتے ہیں توکئی ایسی چیزیں ہمارے سامنے آتی ہیں جن کی طرف ہم توجہ نہیں دیتے اوران کونظراندازکرکے ان کی حقیقت معلوم نہیں کرتے کہ ان کامقصد ہے ۔سفرکے دوران کچھ ایسی چیزیں ضروری بھی ہوتی ہے جن کوجاننااورسمجھنابہت ضروری ہے ۔دوران ہمارے سامنے مختلف قسم کے سائن بھی آتے ہیں جنہیں ہم نظر انداز کردیتے ہیں لیکن حقیقت میں ان کے بھی معنی ہوتے ہیں ۔

اسی طرح مختلف سڑکوں پرکچھ لائنزلگی ہوتی ہیں ان کامطلب کیاہوتاہے اوریہ کیوں لگائی جاتی ہیں ۔مختلف سڑکوں پرمختلف قسم کی لائنزہوتی ہیں جن کی اپنی نوعیت اوراہمیت ہوتی ہے اورڈرائیونگ کےلئے ان لائنوں کاجاننابھی ضروری ہے۔

غیر تقسیم شدہ سفید لائن:

غیر تقسیم شدہ سیدھی سفید لائنوں کا مطلب ہے کہ آپ اپنی لین کسی صورت تبدیل نہیں کر سکتے۔ یہ لائن شہر کی مرکزی اور مصروف شاہراہوں پر بنی ہوتی ہے تاکہ جلدی میں لوگ لین بدلنے سے باز رہیں اور سڑک پر کوئی حادثہ رونما نہ ہو۔

سڑک پرتقسیم شدہ سفید لائن:۔

کچھ سڑکوں پر سفید رنگ کی ٹوٹی ہوئی یا تقسیم شدہ لائنز بنی ہوتی ہیں۔ یہ عموماً ان سڑکوں پر ہوتی ہیں جو مرکزی شاہراہ سے ذیلی سڑک میں تبدیل ہو رہی ہوتی ہیں اور ان پر بہت کم ٹریفک ہوتی ہے۔ان پر بنی سفید لائنز کا مطلب ہے کہ آپ احتیاط کے ساتھ اپنی لین تبدیل کرسکتے ہیں یعنی ایک قطار سے دوسری قطار میں جا سکتے ہیں۔ لیکن احتیاط کو ملحوظ خاطر رکھیں۔

غیر تقسیم شدہ ایک زرد لائن:۔
کسی سڑک پر ایک سیدھی زرد لائن آپ کو غیر معمولی احتیاط کے ساتھ گاڑی کراس کرنے کی ہدایت دیتی ہے۔

تقسیم شدہ زرد لائن:۔

ٹوٹی ہوئی زرد لائنوں کا مطلب ہے کہ آپ اپنی آگے والی گاڑی کو کراس کرسکتے ہیں لیکن ایسا کرنے سے پہلے آس پاس کے ٹریفک اور راہ گیروں کا خیال رکھیں۔

دو زرد لائنیز:۔

سڑک پر دو سیدھی زرد لائنیں آپ کو اپنی لین میں سیدھا گاڑی چلانے کا انتباہ کرتی ہیں۔ اس لائن کا مطلب ہے کہ گاڑیوں کو کراس کرنے کی کوشش ہرگز مت کریں۔

ایک تقسیم شدہ زرد لائن اورایک سیدھی لائن:۔
ایک تقسیم شدہ زرد لائن اورایک سیدھی لائن کا مطلب ہے کہ اگر آپ تقسیم شدہ لائن کے ساتھ چل رہے ہیں تو آپ اگلی گاڑی کو کراس کر سکتے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سات مئی


امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…