اتوار‬‮ ، 14 دسمبر‬‮ 2025 

سڑکوں پرسفید اور زرد لائنز کیوں بنائی جاتی ہیں؟ جانیئے وہ معلومات جو شائد آپ نہ جانتے ہوں

datetime 8  اکتوبر‬‮  2017 |

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)عام طورپرہم جب سفرکرتے ہیں توکئی ایسی چیزیں ہمارے سامنے آتی ہیں جن کی طرف ہم توجہ نہیں دیتے اوران کونظراندازکرکے ان کی حقیقت معلوم نہیں کرتے کہ ان کامقصد ہے ۔سفرکے دوران کچھ ایسی چیزیں ضروری بھی ہوتی ہے جن کوجاننااورسمجھنابہت ضروری ہے ۔دوران ہمارے سامنے مختلف قسم کے سائن بھی آتے ہیں جنہیں ہم نظر انداز کردیتے ہیں لیکن حقیقت میں ان کے بھی معنی ہوتے ہیں ۔

اسی طرح مختلف سڑکوں پرکچھ لائنزلگی ہوتی ہیں ان کامطلب کیاہوتاہے اوریہ کیوں لگائی جاتی ہیں ۔مختلف سڑکوں پرمختلف قسم کی لائنزہوتی ہیں جن کی اپنی نوعیت اوراہمیت ہوتی ہے اورڈرائیونگ کےلئے ان لائنوں کاجاننابھی ضروری ہے۔

غیر تقسیم شدہ سفید لائن:

غیر تقسیم شدہ سیدھی سفید لائنوں کا مطلب ہے کہ آپ اپنی لین کسی صورت تبدیل نہیں کر سکتے۔ یہ لائن شہر کی مرکزی اور مصروف شاہراہوں پر بنی ہوتی ہے تاکہ جلدی میں لوگ لین بدلنے سے باز رہیں اور سڑک پر کوئی حادثہ رونما نہ ہو۔

سڑک پرتقسیم شدہ سفید لائن:۔

کچھ سڑکوں پر سفید رنگ کی ٹوٹی ہوئی یا تقسیم شدہ لائنز بنی ہوتی ہیں۔ یہ عموماً ان سڑکوں پر ہوتی ہیں جو مرکزی شاہراہ سے ذیلی سڑک میں تبدیل ہو رہی ہوتی ہیں اور ان پر بہت کم ٹریفک ہوتی ہے۔ان پر بنی سفید لائنز کا مطلب ہے کہ آپ احتیاط کے ساتھ اپنی لین تبدیل کرسکتے ہیں یعنی ایک قطار سے دوسری قطار میں جا سکتے ہیں۔ لیکن احتیاط کو ملحوظ خاطر رکھیں۔

غیر تقسیم شدہ ایک زرد لائن:۔
کسی سڑک پر ایک سیدھی زرد لائن آپ کو غیر معمولی احتیاط کے ساتھ گاڑی کراس کرنے کی ہدایت دیتی ہے۔

تقسیم شدہ زرد لائن:۔

ٹوٹی ہوئی زرد لائنوں کا مطلب ہے کہ آپ اپنی آگے والی گاڑی کو کراس کرسکتے ہیں لیکن ایسا کرنے سے پہلے آس پاس کے ٹریفک اور راہ گیروں کا خیال رکھیں۔

دو زرد لائنیز:۔

سڑک پر دو سیدھی زرد لائنیں آپ کو اپنی لین میں سیدھا گاڑی چلانے کا انتباہ کرتی ہیں۔ اس لائن کا مطلب ہے کہ گاڑیوں کو کراس کرنے کی کوشش ہرگز مت کریں۔

ایک تقسیم شدہ زرد لائن اورایک سیدھی لائن:۔
ایک تقسیم شدہ زرد لائن اورایک سیدھی لائن کا مطلب ہے کہ اگر آپ تقسیم شدہ لائن کے ساتھ چل رہے ہیں تو آپ اگلی گاڑی کو کراس کر سکتے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…