منگل‬‮ ، 22 جولائی‬‮ 2025 

ہتھیلی پر موجود اس لکیر کا کیامطلب ہے؟ سنسنی خیز انکشافات

datetime 5  اکتوبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آاباد (مانیٹرنگ ڈیسک)ہاتھ کی لکیریں آپکی شخصیت کے بارے میں بہت کچھ کہتی ہیں۔ اگرچہ یہ ایک پیچیدہ علم ہے لیکن ہتھیلی کی نمایاں ترین لکیر کی مدد سے شخصیت کے بارے میں چند اہم اور بنیادی باتوں کا اندازہ ہر کوئی بآسانی لگا سکتا ہے۔ ’دل کی لکیر‘ شہادت یا درمیان والی انگلی کی بنیاد سے شروع ہو کر چھوٹی انگلی کی طرف جاتی ہے

اور اسی کی مدد سے آپ اپنے بارے میں اہم معلومات حاصل کر سکتے ہیں۔ اگر دل کی لکیر درمیان والی انگلی کے بالکل نیچے یا شہادت کی انگلی کے نیچے شروع ہو رہی ہے تو دونوں صورتوں میں آپ پیدائشی طور پر قائدانہ صلاحیتوں کے مالک ہیں۔ آپ پر عزم، زہین، آزاد مزاج اور فیصلہ سازی کی صلاحیت سے مالا مال ہیں۔ آپ جلدی جذباتی بھی نہیں ہوتے۔ اگر یہ لکیر درمیان والی انگلی اور شہادت کی انگلی کے درمیان شروع ہوتی نظر آتی ہے تو آپ حساس شخصیت کے مالک ہیں اور لوگ آپ کے جذبات کو ٹھیس پہنچا سکتے ہیں۔ آپ فیصلہ کرتے ہوئے اپنی عمومی دانش کو استعمال کرتے ہیں۔ آپ میں ہچکچاہٹ اور جھجک بھی پائی جاتی ہے لیکن آپ ایک قابل بھروسہ شخصیت کے مالک ہیں۔ اگر دل کی لکیر شہادت کی انگلی اور انگوٹھے کے درمیان شروع ہوتی ہے تو آپکی شخصیت جذبات، محسوسات، محبت، شفقت اور نرم دلی سے عبارت ہے۔ آپ بہت شفیق اور خیال رکھنے والے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وہ دن دور نہیں


پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…