بدھ‬‮ ، 08 اکتوبر‬‮ 2025 

یہ درخت گزشتہ 118سال سے پاکستان میں گرفتار ہے، وجہ ایسی کہ جان کر آپ کی حیرت کی کوئی انتہا نہ رہے گی

datetime 1  اکتوبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) انسانوں کی غلامی اور انہیں قید کرنا زنجیر میں جکڑنے کے بارے میں تو سنا ہی ہو گا لیکن پاکستان میں ایک درخت ایسا بھی ہے جس کو ایک دو ماہ یا سال سے نہیں پورے ایک سو اٹھارہ سال سے برگد کے اس درخت نے کوئی جرم نہ ہو نے کے باوجود سلطنت برطانیہ کے ایک ٹن پولیس افسر کی بربریت کی بھینٹ چڑھا گیاجو اب تک قید ہے اور اس قید سے جھٹکارا نہیں پا سکا،1897 کی ایک تپتی

دوپہر کو جیمز سکویڈ نامی پولیس افسر نے نشے کی حالت میں برگد کے اس بوڑھے درخت کو اپنی جانب آتا محسوس کیا، نشے میں افسر کو گمان گزرا یہ درخت اس پر حملہ آور ہونے والا ہے،’’خطرہ‘‘ محسوس کرتے ہی پولیس افسر نے برگد کے وارنٹ گرفتار ی کردیئے،پھر اسے باقاعدہ’’گرفتار‘‘ کرکے زنجیروں میں جکڑ دیا گیا لیکن ایک سو اٹھارہ سال گزرنے کے باوجود رہائی نصیب نہ ہوسکی۔بوڑھے درخت پر ایک بورڈ آویزاں دیکھا جا سکتا ہے جس پر ’’آئی ایم انڈر اریسٹ‘‘تحریرہے،ساتھ ہی اس افسر کے ظلم کی کہانی بھی درج ہے۔اکثرلوگ اس قیدی درخت کو دیکھنے کے لیے علاقے کا دورہ کرتے ہیں۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ درخت انگریزوں کے غیر منصفانہ قوانین کی یادگارہے۔اسے سنبھالنے کا مقصد اپنی آنے والی نسلوں اور دنیا کو برطانوی حکمرانوں کے برصغیر کے لوگوں پر کیےظلم کے بارے میں آگاہی دینا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سعودی پاکستان معاہدہ


اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…