لندن(مانیٹرنگ ڈیسک)ایک جامعہ کا طالب علم گروپ سے بچھڑنے کےتین دن تک غار میں بغیر کھائے پیئے پھنسے رہنے کے بعد زندہ بچ گیا۔انیس سالہ لوکاس کاور مبینہ طور پر غار کی کھوج میں مصروف تھے جب وہ اپنے گروپ سے بچھڑ گئے اور جنوبی انڈیانا کےسُلیون غار میں پھنس گئے۔لوکاس اتوار کے روز غار کا داخلی راستہ بند ہوجانے کے سبب غار میں پھنس گئے تھے۔وہ آٹھ گھنٹوں تک چلاتے رہے تاکہ کسی کی توجہ حاصل کر سکیں لیکن کوئی نہیں آیا۔انڈیانا ڈیلی اسٹوڈینٹ یونیورسٹی نیوزپیپر کے مطابق ان کے موبائل فون کے سگنل
بھی نہیں آرہے تھے۔تین دن بعد منگل کی رات کو لوکاس کے والدین نے یونیورسٹی کال کی اور اپنے بیٹے کی گمشدگی کی رپورٹ کی۔انڈیانا ڈیلی سے بات کرتے ہوئے طالبِ علم جو فزکس پڑھتا ہے، کا کہنا تھا کہ میں بہت کنفیوژ تھا اور کافی ڈرا ہوا تھا۔انہوں نے مزید کہا کہ تھوڑی ہی دیر میں میں نے اپنے جذبات پر قابو پایا اور معقول طریقے سے مسئلے کو سُلجھانے کی کوشش کی اور اپنے بچاؤ کیلئے ایک منصوبہ بنایا۔لوکاس کی گمشدگی کی رپورٹ کے چند گھنٹوں بعد ہی کیونگ کلب کے سربراہ نے انہیں بچالیا۔اطلاعات کے مطابق انہوں نے طبی امداد نہیں لی اس کے بجائے اپنی یونیورسٹی واپس لوٹے۔بدھ کے روز لوکاس نے فیس بک پر لِکھا کہ میں سب کو بتانا چاہتا ہوں کہ میں بالکل ٹھیک ہوں۔بس 30منٹ قبل ہی بازیاب ہوا ۔