واشنگٹن (این این آئی) امریکا کی رہائشی کائسی ڈی پیکول 18 ماہ اور 26 دنوں میں دنیا کے 196 ملکوں کا تیزی سے سفر کرنیوالی پہلی شخصیت بن گئیں۔ برطانوی اخبار کے مطابق 27 سالہ کائسی ڈی پیکول کا تعلق واشنگٹن سے ہے، اس نے جولائی 2015 میں سفر کا آغاز کیا،
اس دوران انہوں نے تائیوان، کوسوو اور فلسطین کے علاوہ 193 آزاد ملکوں کی مسافت کی۔ وہ صرف تیز ترین عالمی سفر کرنے والی ہی نہیں بلکہ 196 ملکوں کا سفر کرنے والی پہلی شخصیت بھی ہیں۔اگلے مرحلے میں وہ انٹارکٹیکا کی مہم جوئی کی منصوبہ بندی کر رہی ہیں۔ کائسی نے دس مقامات کی فہرست تیار کی ہے جہاں زندگی میں ایک بار ضرور جانا چاہیے، اس فہرست میں پاکستان پانچویں نمبر پر ہے۔ کائسی کے مطابق ایشیائی کلچر کے احساس اور کھانے پینے سے لطف اندوز ہونے کیلئے ایک بار پاکستان ضرور جانا چاہیے۔ کائسی ڈی پیکول خود کو عالمی مسافر، مہم جو، ماحولیات، خواتین کے حقوق اور امن کی کارکن قرار دیتی ہیں۔ انہوں نے 2012 میں کارپوریٹ ادارے کی ملازمت کو خیر باد کہہ دیا، عالمی سفر کے اخراجات وہ اپنی بچت اور اسپانسرز کے ذریعے پورے کرتی ہیں، ان کے سفری اخراجات کا بجٹ 198000 ڈالر تھا۔اپنی مہم جوئی کے بارے میں کائسی نے بتایا کہ وہ سکول کے زمانے سے ہی دنیا کے ہر ملک کا سفر، وہاں کی ثقافت، رہن سہن اور مذہب کو سمجھنے کی خواہاں تھی۔ وہ خوش قسمت ہے کہ امریکا جیسے ملک میں پیدا ہوئی جہاں ہر ملک و ثقافت کے لوگ بستے ہیں، وہ مشرق وسطیٰ، دریائے امیزون کے کنارے بسنے والوں کے بارے میں بارے میں جاننا چاہتی تھیں۔