اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)رب کائنات نے اس جہان میں نہ جانے کتنی مخلوقات و عجائبات تخلیق کر رکھے ہیں جن کو دیکھ کر ہر کوئی کسی ایک کے رب ہونے پر ضرور یقین کرتا ہے کہ کوئی تو ہے جو اس جہان کا خالق ہے۔ اسی طرح کا ایک واقعہ افریقہ کے ایک نامعلوم دیہی مقام پر ایک سیاح کو پیش آیا جس کی بنائی گئی ویڈیو نے سوشل میڈیا پر دیکھنے والوں پر سکتہ طاری کر دیا ۔
تفصیلات کے مطابق افریقہ کے ایک نامعلوم دیہی مقام پر ایک سیاح نےزمین سے آلوئوں میں بند زندہ مچھلیاں برآمد ہونے کی ویڈیو بنائی ہے جو ،فیس بُک پیج ’’اینیمل ورلڈ‘‘ کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے اور لوگ اسے حیرت کے ساتھ دیکھ رہے ہیں کیونکہ اس میں زمین کے اندر سے نکلنے والے آلوؤں میں سے زندہ مچھلیاں برآمد ہوتے ہوئے دکھائی گئی ہیں۔ویڈیو میں مقامی باشندوں نے پہلے زمین کھود کر آلو نکالے اور پھر آلوؤں کے چھلکے اتار کر ان میں سے زندہ مچھلیاں نکالیں۔اگرچہ ویڈیو میں ان مچھلیوں کے بارے میں کچھ نہیں بتایا گیا لیکن ان کے جسم سے نکلی ہوئی پیروں جیسی ساختیں دیکھ کر اندازہ ہوتا ہے کہ یہ ’’مڈ فش‘‘ (کیچڑ مچھلی) کی افریقی اقسام سے تعلق رکھتے ہیں جنہیں ’’دھبے دار افریقی پھیپھڑا مچھلی‘‘ (اسپاٹڈ افریکن لنگ فش) یا ’’سلینڈر لنگ فش‘‘ بھی کہا جاتا ہے جب کہ ان کا سائنسی نام Protopterus dolloi ہے۔اس قسم کی مچھلیوں میں عام طور پر مچھلی کے نر اپنی مادہ کے انڈوں کی حفاظت کے لیے خود کو دریائی تہہ میں موجود کیچڑ میں دفن کرلیتے ہیں اور تب تک وہیں رہتے ہیں جب تک انڈوں میں سے بچے نکل نہیں آتے۔واضح رہے کہ بظاہر آلوؤں جیسی یہ ساختیں ان مچھلیوں کے خول ہیں جو وہ اپنے گرد بنالیتی ہیں۔ سلینڈر لنگ فش میں یہ خاصیت ہوتی ہے کہ وہ کم نمی والی مٹی میں مہینوں تک دفن رہنے کے بعد بھی زندہ بچ جاتی ہیں کیونکہ ان میں گلپھڑوں کے ساتھ ساتھ ہوا میں سانس لینے کی اضافی خاصیت موجود ہوتی ہے۔