ٹوکیو(آئی ا ین پی )جاپان میں ایک شوہر نے مسلسل 20 سال کی خاموشی کے بعد بالآخر اپنی بیوی سے بات کرنے کا فیصلہ کر ہی لیا۔
برطانوی اخبار ’’میٹرو‘‘ کے مطابق شوہر نے کسی بات پر غصہ میں آ کر اپنی شریک حیات سے بات چیت بند کر دی تھی اور اس دوران دو عشروں تک یہ شخص اپنی بیوی کے ساتھ اشاروں کی زبان استعمال کرتا رہا۔اوتو کاتایاما نامی جاپانی کی بیوی نے اس تمام عرصے میں اپنے شوہر کی خاموشی توڑنے کی ہر ممکن کوشش کر لی مگر وہ خاموشی کی اس دیوار میں کوئی دراڑ نہیں ڈال سکی
۔یہ کہانی منظر عام پر اس وقت آئی جب اس جوڑے کے 18 سالہ بیٹنے یوشیی نے جاپانی ٹی وی کے ایک پروگرام کے ذمے داروں سے رابطہ کیا اور ان سے مدد کا مطالبہ کیا کیوں کہ اس نے اپنی زندگی میں کبھی دونوں والدین کو آپس میں بات چیت کرتے ہوئے نہیں دیکھا تھا۔اس سلسلے میں اوتو کاتایاما نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ یقیناًایک طویل عرصے سے ہم نے ایک دوسرے سے بات چیت نہیں کی۔ میں نے اپنی بیوی یومی کو بہت مشقت میں ڈالا اور اب میں اس کو کہنا چاہتا ہوں کہ میں اس کا بہت ممنون ہوں شوہر کے مطابق اس کی طویل خاموشی کی وجہ یہ تھی کہ وہ اپنے بچوں کے مقابل ایک طرح کی غیرت کھا گیا تھا کیوں کہ اس کی بیوی اپنے شوہر کے مقابلے میں بچوں کو زیادہ توجہ دے رہی تھی جن کی وہ ماں تھی۔
اوتو کاتایاما کا کہنا ہے کہ اس چیز نے مجھے سخت ناراضی محسوس کرنے پر مجبور کر دیا”۔منسلک وڈیو میں اس منظر کو دکھایا گیا ہے جب اس جاپانی شخص نے اپنے بچوں کی موجودگی میں بیوی سے دوبارہ بات چیت شروع کی۔ اس موقع پر بچوں کے چہروں پر مسرت اور رنج کے ملے جلے جذبات نظر آ رہے ہیں۔