پیر‬‮ ، 25 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

پاکستان میں واقع 10 حیرت انگیز ترین پہاڑی درے جن کے بارے میں جان کر آپ بھی فخر کریں گے

datetime 17  اگست‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(خصوصی رپورٹ)ایک پہاڑی درہ پہاڑ کی حد کے ذریعے یا ایک چوٹی پر راستہ ہوتا ہے جو کہ سفر کرنے کے لئے استعمال کیا جاتا ہے دروں نے تجارت ، جنگ ، اور منتقلی میں اہم کردار ادا کیا ہے آپ نے قراقرم کا نام تو سنا ہوگا مگر پاکستان میں اور بھی بلند درے موجود ہیں جن پر خوبصورت چراگاہیں اور ایسی جھیلیں موجود ہیں جنہیں چودھویں کی رات کو دیکھنے پر دیوانگی طاری ہو سکتی ہے۔

1 منتقا پاس Mintaka Pass (4,700)

سطح سمندر سے 4،700 میٹر پر واقع ، خنجراب کے مغرب قراقرم میں یہ مشہور اعلی پہاڑ کے پاس قدیم شاہراہ ریشم پر مسافروں کی طرف سے استعمال کیا جاتا تھا۔

1

2 گوندوگورو لا Gondogoro La( 5,940 m)

یہ حیران کن درہ 5.940 میٹرکی بلندی پر واقع ہے ، یہ گلگت بلتستان میں حوشی وادی کو کونکورڈیا سے منسلک کرتا ہے دنیا میں سب سے اونچے دروں میں سے ایک ہے . اس کے اوپر سے کے ٹو اور 8،000 میٹر کے تین دیگر پہاڑوں کو دیکھا جا سکتا ہے

2

3 ددریلی پاس Dadarili Pass (5,030m)

یہ علی پہاڑی درہ گلگت بلتستان میں غذر کی وادی کو بالائی سوات سے جوڑتا ہے۔

3

4 چلنجی لاChillinji La(5300m)

یہ پاس 5،300 سے زائد میٹر پر واقع ہے، یہ پاس بالائی ہنزہ کے چپرسن کی وادی کے ساتھ اشکومن میں کرمبر کی وادی کو جوڑتا ہے۔

4

5 برزل پاس Burzil Pass(4,100m)

گلگت بلتستان کے ضلع استور، دیوسائی نیشنل پارک کے مغرب میں واقع . یہ ایک پاس ہے – لیکن یہ لائن آف کنٹرول (اسے سرینگر کے ساتھ گلگت مربوط کرنے کے لئے استعمال کیا جاتا) کے قریب ہے ، پاس کو عبور کر کے پاکستانی حدود تک ہی جایا جاسکتا ہے۔

5

6 شمشال پاس Shimshal Pass (4,735m)

یہ درہ 4.735 میٹرکی بلندی پر واقع ہے ،یہ شمشال کی وادی برلڈو دریا کی طرف ہے یہ علاقےکے ٹو کے شمال چہرے کی طرف جانے کے لیے کوہ پیما استعمال کرتے ہیں۔

6

7 کرمبر پاس Karambar Pass(4,300m)

یہ درہ 4،300 میٹرکی بلندی پر واقع ہے ، یہ درہ ضلع غزر کے اشکومن وادی کو کرمبر دریا کے بالائی چترال میں وادی سےجوڑتا ہے۔

7

8 بورگل پاس Boroghil Pass (3,800m)

یہ درہ 3،800 میٹرکی بلندی پر واقع ہے ،یہ پہاڑی درہ افسانوی واخان کوریڈور میں ہے جو افغانستان کے بدخشاں صوبے کو پاکستان کے ضلع چترال سے ملاتا ہے۔

8

9 کاچی کانی پاس Kachikani Pass (4,700m)

یہ درہ 4،700 میٹرکی بلندی پر واقع ہے اس پاس کے مغرب میں چترال کی وادی ہے جس کو پاکستان کے سرمی وادی سوات کے ساتھ جوڑتا ہے۔

9

10 بابوسر پاس Babusar Pass (4,173m)

یہ درہ 4,173 میٹرکی بلندی پر واقع ہے ، وادی کاغان کو شاہراہ قراقرم پر چلاس کے ساتھ سے تھک نالہ کے ذریعے سے منسلک کرتا ہے۔

10

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…