سٹاک ہوم(نیوزڈیسک)سویڈن سے تعلق رکھنے والا یہ نوجوان ایک حادثے کے بعد دو مرتبہ موت کے منہ سے واپس آیا تھا۔ اس حادثے میں اس کی ریڑھ کی ہڈی اور پانچ پسلیاں ٹوٹ گئی تھیں، کندھا اور گھٹنا اتر گیا تھا اور اس کے پھیپھڑے بھی بری طرح سے متاثر ہوئے تھے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے میں چھپنے والی خبر کے مطابق حادثے میں اس نوجوان کی دو دفعہ موت واقع ہو گئی تھی لیکن حیرت انگیز طور پر دوبارہ زندہ ہو گیا۔ اس نوجوان کی پہلی موت حادثے کے فوری بعد رونما ہوئی جب اس کے جسم کے اندرونی حصوں نے کام کرنا چھوڑ دیا تھا جبکہ دوسری مرتبہ ہسپتال میں سرجری کے دوران دی جانے والی ادویات کی وجہ سے اس کے نظام تنفس نے کام کرنا چھوڑ دیا تھا۔ اس حادثے کے بعد سے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر یہ نوجوان اپنی موت کے تجربے کو شیئر کر رہا ہے۔ اس نوجوان کا اپنی پہلی موت کے بارے میں بتاتے ہوئے کہنا ہے کہ حادثے کے فوری بعد میرے جسم نے مکمل طور پر کام کرنا چھوڑ دیا تھا۔ اس موقع پر نہ تو میری سانس چل رہی تھی اور نہ ہی نبض۔ اس نے مزید بتایا کہ سرجری کے بعد مجھے اذیت ناک درد محسوس ہو رہا تھا جس سے چھٹکارے کیلئے ڈاکٹروں نے مجھے درد کش ادویات دیں جس سے میرا نظام تنفس مکمل طور پر رک گیا تھا۔ اپنے تجربے کے بارے میں بتاتے ہوئے اس نوجوان کا دعویٰ ہے کہ دونوں مواقع پر وہ اس دنیا میں موجود نہیں تھا۔ میں جہاں تھا وہاں ہر طرف اندھیرا ہی اندھیرا تھا۔ تاہم چند ہی منٹوں کے بعد میری اس دنیا میں واپسی ہو گئی۔ جب میں موت سے بیدار ہوا تو مجھے شدید تھکاوٹ محسوس ہوئی جیسے میرے جسم سے کسی نے ساری توانائی نچوڑ لی ہو۔ نوجوان لکھتا ہے کہ اس تجربے کو لفظوں میں بیان کرنا میرے لئے انتہائی مشکل ہے۔ تاہم اس تجربے نے مجھے موت کے خوف سے عاری کر دیا ہے۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں