اسلام آباد(نیوز ڈیسک ) اگر آپ دبئی میں رہتے ہوئے اداس اور ناخوش ہیں تو پولیس آپ کو فون کرکے اس کی وجہ معلوم کرسکتی ہے اور اس طرح آپ کی رائے ایک سروے میں شامل کرکے حکومتی پالیسی سازوں کو فراہم کی جائے گی۔حال ہی میں دبئی انتظامیہ نے اعلان کیا ہے کہ وہ 2021 تک دبئی کو 10 پرمسرت مقامات میں شامل کرنا چاہتی ہے اور اس کے لیے ایک آن لائن سروے شروع کیا گیا ہے اور اس کے تحت دبئی پولیس کی ویب سائٹ پر ایک مسکراتا ہوا چہرہ، ہموار اور سپاٹ چہرہ اور روتے ہوئے شخص کا خاکہ دکھائی دیتا ہے جب کہ اسی کے ساتھ دبئی کے شیخ محمد بن راشد المختوم کی مسکراتی ہوئی تصویر ہے جس کے نیچے تحریر ہے کہ آپ کی خوشی ہی پہلی ترجیح ہے۔اگرآپ اس سادہ سروے میں ناخوشی کی علامت پر کلک کرتے ہیں تو وہ دبئی میں آپ کا محلِ وقوع اور فون نمبر مانگتے ہیں اور پولیس جلد ہی آپ سے فون کرکے اس کی وجہ معلوم کرنے کی کوشش کرتی ہے۔ اسی طرح کئی مقامات پر ٹیبلٹ بھی رکھے گئے ہیں جہاں لوگ دبئی کے متعلق اپنی رائے دے سکتےہیں۔ اس سے ایک سال قبل دبئی نے ”اسمارٹ حکومت“ پروگرام شروع کیا تھا جس کے تحت شہری سہولتوں کو 2 سے 7 اسٹار سسٹم تک لے جانا تھا۔ اسی طرح پولیس کے پیغام میں بھی ایک ہیش ٹیگ شامل کیا گیا ہے جس میں کہا جاتا ہے کہ ’ آپ کی حفاظت ہی ہماری خوشی ہے۔‘ یہ پیغام عربی اور انگریزی میں ظاہر ہوتا ہے۔
پولیس کے مطابق ویب سائٹ، ایپ اور ایس ایم ایس کے ذریعے شروع کیے گئے سروے کے پہلے دن 2 لاکھ افراد نے رائے دی جن میں 84 فیصد افراد نے کہا کہ وہ دبئی میں خوش ہیں اور 10 فیصد نے اپنے ناخوش ہونے کا اظہار کیا جب کہ 6 فیصد افراد نے کوئی رائے نہیں دی۔
دبئی پولیس کے سربراہ کے مطابق ناخوش افراد میں سے کئی ایک لوگوں کو پولیس کی جانب سے فون کیے گئے اور ان کی ناخوشی کی وجہ معلوم کی گئی۔ پولیس چیف کے مطابق اگر اس مسئلے کا تعلق پولیس سے تھا تو اسے حل کیا گیا ورنہ اسے دیگر اداروں تک بھیجا گیا تاکہ وہ اس پر ایکشن لے سکیں۔ لیکن پولیس ترجمان کے مطابق پولیس لوگوں کے ذاتی مسائل حل نہیں کرسکتی۔
اقوامِ متحدہ کی عالمی مسرت رپورٹ 2015 کے مطابق دنیا کے 158 ممالک میں سے متحدہ عرب امارات کا 20 واں نمبر ہے لیکن حکومت دبئی کو 2021 تک دنیا کا کم ازکم دسواں خوشی اور مسرت سے معمور ملک بنانا چاہتی ہے کیونکہ 2021 میں دبئی کی 50 ویں سالگرہ منائی جائے گی۔
دبئی : عوام کو خوش رکھنے کے لیے حکومت کی انوکھی مہم
19
مئی 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں