اسلام آباد (نیوز ڈیسک )اگر تو آپ کسی فرد کی شخصی عادات کے بارے میں جاننا چاہتے ہیں تو اس کی پیدائش کا مہینہ اس حوالے سے اہم ثابت ہوسکتا ہے۔یہ دلچسپ دعویٰ ایک نئی تحقیق میں سامنے آیاہے۔کنکٹیکیٹ یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والے سماجی علوم کے ماہر مارک ہمیلٹن کے مطابق لوگوں کی شخصیت میں ان کے پیدائش کا مہینہ اور موسم بہت زیادہ اثر انداز ہوتے ہیں اور ان کے بروج ان کی عادات کو جاننے کے لیے مددگار ثابت ہوتے ہیں۔تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ اس طرح کے اثرات انفرادی سطح پر ہوسکتا ہے کہ بالکل واضح نہ ہو مگر کسی خاص مہینے میں پیدا ہونے والے افراد کی عادات کا اوسط بڑے پیمانے پر دیکھا جائے تو ان میں مماثلت نظر آئے گی۔مارک ہملیٹن کہتے ہیں کہ مثال کے طور پر جو لوگ جنوری اور فروری میں پیدا ہوتے ہیں وہ زیادہ تخلیقی شخصیت کے مالک ہوتے ہیں اور اسی طرح دسمبر کے آخر سے لے کر مارچ کے اولین عشرے میں پیدا ہونے والے افراد کا مشہور ہوجانے کا امکان دیگر مہینوں میں پیدا ہونے والے لوگوں کے مقابلے میں زیادہ ہوتا ہے۔تحقیق کے مطابق دسمبر سے مارچ کے عرصے کو سال کا ‘ نم’ حصہ تصور کیا جاتا ہے اور ان مہینوں میں پیدا ہونے والے افراد زیادہ مستقل مزاج اور ثابت قدم قسم کی فطرت کے حامل ہوتے ہیںتحقیق میں بتایا گیا ہے کہ اگرچہ ماہرین نفسیات فلکیاتی بروج کے اثرات کو مسترد کردیتے ہیں مگر ہر فرد پر اس کے پیدائش کے مہینے کے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ یہ بات ٹھیک ہے کہ یہ بروج کسی شخصیت پر مرتب ہونے والے اثرات کے لیے مستند پیمانہ نہیں تاہم یہ ایک مددگار ٹول ضرور ثابت ہوسکتا ہے جس کے ذریعے لوگوں کی فطرت کو سمجھا جاسکے۔