پیر‬‮ ، 22 دسمبر‬‮ 2025 

چڑیل کاسر کاٹنے کا حکم

datetime 11  اکتوبر‬‮  2015 |

روم(نیوزڈیسک) یورپ کے کئی قدیم شہروں میں لوگ چڑیلوں اور بھوتوں سے متاثر نظر ا?تے ہیں اس لیے ا?ئے دن کوئی نہ کوئی شخص بھوت کے دیکھنے کا دعویٰ کرتا نظر ا?تا ہے لیکن اٹلی میں ہوا کچھ مختلف واقعہ جہاں 5 سالہ بچے کو 300 سال قبل قتل کرنے والی مردہ خاتون کو اس کا سر کاٹ کر جلانے کی سزا سنادی گئی ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق اٹلی کی رہائشی خاتون ماریا ٹولڈینی ”چڑیل“ کے نام سے مشہور تھی اور اس نے 300 سال قبل 5 سالہ بچے کو پنیر سے بھری دہکتی دیگ میں ڈال کر مار دیا تھا اور وہ اس وقت مقدمے کے دوران سزا سے بچ بھی گئی تھی لیکن یہ مقدمہ 300 سال بعد دوبارہ کھول دیا گیا اور بالاًخراس چڑیل کو سزا سنادی گئی جس میں عدالت کی جانب سے اس کا سر کاٹ کر اسے جلانے کا حکم دیا گیا۔اٹلی کے قصبے برینٹو نیکو کے شہریوں کا کہنا ہے کہ 300 سال بعد ان کا قصبہ چڑیل کے خوف سے نجات حاصل کرچکا ہے اور شاید یہ کیس اب دوبارہ نہ کھلتا لیکن مقامی کونسل نے عورت کے خلاف مقدمے کو دوبارہ کھولنے کا مطالبہ کیا کہ ماضی میں مقدمہ مشکوک اورجانبداری سے چلایا گیا تھا۔ فیصلے کو سراہتے ہوئے مقامی کونسل کا کہنا تھا کہ مقدمہ دوبارہ کھولنے کا مقصد انصاف، تاریخی سچ اور اخلاقی عظمت کی بحالی تھا۔تفصیلات کے مطابق اس چڑیل نے اپنے جرائم کا ا?غاز 13 سال کی عمر سے ہی کردیا تھا جب اس پر ایک جن نے قبضہ جما لیا تھا جب کہ وہ اپنی شادی کے کچھ ہی عرصے بعد اس وقت بیوہ ہوگئی جب اس کا شوہر پراسرار طور پرمارا گیا جس کے بعد اس خاتون کو گرفتار کرلیا گیا۔ مقدمے کے ا?غاز میں وہ سزا سے اس لیے بچ گئی کہ اس کے خلاف کافی ثبوت پیش نہ کیے جاسکے تاہم اب 300 سال بعد مقدمے کو دوبارہ چلانے کے لیے ایک مورخ کی خدمات لی گئیں جس کے پیش کردہ حقائق کے بعد یہ سزا سنائی گئی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جہانگیری کی جعلی ڈگری


میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…