بدھ‬‮ ، 19 فروری‬‮ 2025 

چڑیل کاسر کاٹنے کا حکم

datetime 11  اکتوبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

روم(نیوزڈیسک) یورپ کے کئی قدیم شہروں میں لوگ چڑیلوں اور بھوتوں سے متاثر نظر ا?تے ہیں اس لیے ا?ئے دن کوئی نہ کوئی شخص بھوت کے دیکھنے کا دعویٰ کرتا نظر ا?تا ہے لیکن اٹلی میں ہوا کچھ مختلف واقعہ جہاں 5 سالہ بچے کو 300 سال قبل قتل کرنے والی مردہ خاتون کو اس کا سر کاٹ کر جلانے کی سزا سنادی گئی ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق اٹلی کی رہائشی خاتون ماریا ٹولڈینی ”چڑیل“ کے نام سے مشہور تھی اور اس نے 300 سال قبل 5 سالہ بچے کو پنیر سے بھری دہکتی دیگ میں ڈال کر مار دیا تھا اور وہ اس وقت مقدمے کے دوران سزا سے بچ بھی گئی تھی لیکن یہ مقدمہ 300 سال بعد دوبارہ کھول دیا گیا اور بالاًخراس چڑیل کو سزا سنادی گئی جس میں عدالت کی جانب سے اس کا سر کاٹ کر اسے جلانے کا حکم دیا گیا۔اٹلی کے قصبے برینٹو نیکو کے شہریوں کا کہنا ہے کہ 300 سال بعد ان کا قصبہ چڑیل کے خوف سے نجات حاصل کرچکا ہے اور شاید یہ کیس اب دوبارہ نہ کھلتا لیکن مقامی کونسل نے عورت کے خلاف مقدمے کو دوبارہ کھولنے کا مطالبہ کیا کہ ماضی میں مقدمہ مشکوک اورجانبداری سے چلایا گیا تھا۔ فیصلے کو سراہتے ہوئے مقامی کونسل کا کہنا تھا کہ مقدمہ دوبارہ کھولنے کا مقصد انصاف، تاریخی سچ اور اخلاقی عظمت کی بحالی تھا۔تفصیلات کے مطابق اس چڑیل نے اپنے جرائم کا ا?غاز 13 سال کی عمر سے ہی کردیا تھا جب اس پر ایک جن نے قبضہ جما لیا تھا جب کہ وہ اپنی شادی کے کچھ ہی عرصے بعد اس وقت بیوہ ہوگئی جب اس کا شوہر پراسرار طور پرمارا گیا جس کے بعد اس خاتون کو گرفتار کرلیا گیا۔ مقدمے کے ا?غاز میں وہ سزا سے اس لیے بچ گئی کہ اس کے خلاف کافی ثبوت پیش نہ کیے جاسکے تاہم اب 300 سال بعد مقدمے کو دوبارہ چلانے کے لیے ایک مورخ کی خدمات لی گئیں جس کے پیش کردہ حقائق کے بعد یہ سزا سنائی گئی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



بخارا کا آدھا چاند


رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…

ایک بار پھر ازبکستان میں

تاشقند سے میرا پہلا تعارف پاکستانی تاریخ کی کتابوں…

بے ایمان لوگ

جورا (Jura) سوئٹزر لینڈ کے 26 کینٹن میں چھوٹا سا کینٹن…

صرف 12 لوگ

عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…

ابو پچاس روپے ہیں

’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…

ہم انسان ہی نہیں ہیں

یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…