منگل‬‮ ، 16 ستمبر‬‮ 2025 

بھیڑیوں سے تنگ فرانسیسی کسانوں کا انوکھا احتجاج، قومی پارک کے سربراہان کو اغوا کر لیا

datetime 3  ستمبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پیرس(نیوز ڈیسک)فرانس میں ناراض کسانوں نے اپنے مویشیوں کو بھیڑیوں کے حملوں سے بچانے کے لیے مزید کوششوں کا مطالبہ کرتے ہوئے قومی پارک کے سربراہان کو اغوا کر لیا۔ویب سائٹ ’دی لوکل‘ کے مطابق وینوئز نیشنل پارک کے صدر گایے چیمیریوئل کو ڈائریکٹر ایمونیوئل کے ہمراہ پارک کے نئے تحریری ضابطے تیار کرنے کے سلسلے میں بلائے گئے اجلاس کے دوران ’حراست‘ میں لیا گیا۔اس کارروائی میں 50 کے قریب کسانوں نے شرکت کی جس کے دوران کسی قسم کا کوئی تشدد نہیں ہوا۔اس سال اب تک بھیڑیوں نے مویشیوں پر لگ بھگ ایک سو تیس حملے کیے ہیں جس پر کسان ناراض ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ان کے مویشیوں کو حملوں سے بچانے کے لیے مناسب اور ضروری اقدامات نہیں کیے گئے۔علاقائی اخبار ’ڈافین لبری‘ نے اس واقعہ پر لائیو بلاگ شائع کیا جس میں مقامی سیاست دانوں نے کسانوں کے ساتھ ہمدردری کا اظہار کیا لیکن ان پر زور دیا کہ وہ معاملے کو ختم کردیں۔قومی اسمبلی کے رکن فلیپی منیئر نے کہا کہ بھیڑیوں کے حملوں کو روکنے کے لیے حکومت نے جو اقدامات کیے ہیں وہ ’ناکافی‘ ہیں اور یہ کہ ’ایک کنٹرولڈ مینجمنٹ کے تحت ریاست بھیڑیوں کے شکار کی اجازت دے جیسا کہ وہ پہلے ہی بڑے کھیلوں کے انعقاد کے لیے کرتی ہے۔‘اس مطالبے کے بعد کہ موجودہ سال کے آخر تک پانچ بھیڑیوں کو ضائع کر دیا جائے گا، پارک کے صدر مسٹرچیمیریوئل کو ’رہائی‘ ملی اور انھوں نے اخبار کو بتایا کہ وہ اپنے اسیر کرنے والوں کی ’تکلیف کو سمجھ گئے ہیں۔‘’باس کو قید کرنا‘ صرف فرانس ہی میں نہیں ہوتا لیکن کئی برس قبل اس طرح کے بہت سے واقعات ہونے کے بعد اس عمل کو شہرت اسی ملک سے ملی ہے۔اگرچہ اس عمل کی اخلاقی حیثیت پر بحث ہوتی رہتی ہے تاہم ’بلومبرگ ‘ میں ایک تجزیے کے مطابق کارکنوں کے اپنے مالکان سے تنازعات میں یہ ایک موثر ترکیب ہے جس سے کارکنوں کو مقدمات کا سامنا بھی نہیں ہوتا اور انھیں اپنے آجروں سے بہت سی رعایات بھی مل جاتی ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Self Sabotage


ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…