بدھ‬‮ ، 14 مئی‬‮‬‮ 2025 

برقی کوڑے کی کان

datetime 19  اپریل‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیویارک(نیوزڈیسک)اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ گذشتہ برس چار کروڑ ٹن الیکٹرانک فضلہ پیدا ہوا تاہم اس میں سے مجموعی طور پر صرف 15 فیصد کو دوبارہ استعمال کے قابل بنایا گیا اور چھ فیصد کی معیاری انداز میں تجدید کاری کی گئی۔اقوام متحدہ نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ ایک اندازے کے مطابق اس برقی کوڑ کباڑ کی قیمت ڈیڑھ سو کھرب امریکی ڈالر ہے۔برقی کوڑ کباڑ میں سرِ فہرست ملک میںسال 2014 میں امریکہ میں 7072 کلو برقی کوڑ کباڑ اکھٹا ہوا چین میں 6032 کلوگرام جبکہ جاپان میں 2200 کلوگرام برقی کوڑا اکھٹا ہوا۔اقوام متحدہ کے نائب سیکریٹری جنرل ڈیوڈ میلونی نے کہا: ’یہ کباڑ شہری کانیں ہیں کیونکہ ان میں قیمتی دھاتیں ہیں۔‘انھوں نے متنبہ کیا کہ ’ان میں سے اکثر میں زہر آلود مادے ہوتے ہیں اس لیے ان کو علیحدہ کرنے میں انتہائی احتیاط کی ضرورت ہے۔‘ایک اندازے کے مطابق الکٹرانک کوڑے کباڑ میں آنے والے تین برسوں میں 20 فی صد اضافے کی بات کہی گئی ہے۔اندازے کے مطابق یہ الکٹرانک کوڑے ساڑھے گیارہ لاکھ بڑے ٹرک میں آئیں گے اور ان کی اگر قطار لگائی جائے تو یہ 23 ہزار کلومیٹر لمبی قطار ہوگی رپورٹ میں کہا گیا ہے جو ممالک ماحولیات کے بارے میں اپنی بیداری کے لیے فخر کرتے ہیں وہیں سب سے زیاد فی کس الکٹرانک کباڑ ملے ہیں۔مجموعی طور پر سب سے زیادہ الکٹرانک کباڑ امریکہ اور چین کے بعد جاپان، جرمنی اور بھارت میں پیدا ہوئے۔امریکہ میں 7072 کلو برقی کوڑ کباڑ اکھٹا ہوا چین میں 6032 کلوگرام جبکہ جاپان میں 2200 کلوگرام برقی کوڑا اکھٹا ہوا۔اسی طرح ناروے میں فی کس ساڑھے 28 اعشاریہ کلو گرام سوئٹزرلینڈ میں 26 اعشاریہ تین کلوگرام، ڈنمارک میں 24 کلو گرام فی کس کوڑ کباڑ اکھٹا ہوا۔ادارے کا کہنا ہے کہ برطانیہ میں ساڑھے 23 کلوگرام فی کس نیدرلینڈز، سویڈن، فرانس، امریکہ اور آسٹریا میں 22 کلوگرام سے زیادہ فی کس ای ویسٹ پیدا ہوئے۔رپورٹ کے مطابق گذشتہ سال 41.8 ملین ٹن ای ویسٹ (الکٹرانک کوڑے) پیدا ہوئے جن میں زیادہ تر فرج، واشنگ مشین اور دیگر گھریلو اشیا تھیں۔اندازے کے مطابق یہ الکٹرانک کوڑے ساڑھے گیارہ لاکھ بڑے ٹرک میں آئیں گے اور ان کی اگر قطار لگائی جائے تو یہ 23 ہزار کلومیٹر لمبی قطار ہوگی۔ کباڑ کی بازیابی اور تجدید کاری سے پانچ کھرب سے زیادہ کی دولت حاصل ہو سکتی تھی جن میں 300 ٹن سونا ملتا جو کہ سنہ 2013 میں پیدا کیے جانے والے مجموعی سونے کا 11 فی صد ہوتا۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ تقریبا 60 فی صد ای ویسٹ کچن، باتھ روم اور کپڑے صاف کرنے کی چیزوں سے حاصل ہوئے جبکہ سات فی صد خراب موبائل، کیلکولیٹر، کمپیوٹرز اور پرنٹرز سے حاصل ہوئے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



7مئی 2025ء


پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…