ہفتہ‬‮ ، 22 فروری‬‮ 2025 

شراوڈ آف ٹیورن کی نمائش

datetime 19  اپریل‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

روم (نیوزڈیسک )شراوڈ آف ٹیورن‘ کو عام دیدار کے لیے 2010 میں آخری دفعہ پیش کیا گیا تھا’شراوڈ آف ٹیورن‘ کے نام سے پہچانا جانے والا وہ کپڑا جسے کچھ عیسائی حضرت عیسٰی ؑکا کفن مانتے ہیں، پانچ برس کے وقفے کے بعد نمائش کے لیے پیش کر دیا گیا ہے۔چار اعشاریہ چار میٹر طویل یہ کفن شمالی اٹلی کے شہر ٹیورن میں ہی 24 جون تک سینٹ جان دا بیپٹسٹ کے گرجاگھر میں زیرِ نمائش رہے گا۔اس عرصے کے دوران روزانہ 12 گھنٹے تک عوام کو اس کی زیارت کی اجازت ہوگی۔اس کپڑے کو دیکھنے کے لیے کوئی ٹکٹ نہیں لگایا گیا تاہم اس کے لیے پہلے سے بکنگ کروانا ضروری ہے اور اب تک دس لاکھ افراد یہ عمل سرانجام دے چکے ہیں۔رومن کیتھولک عیسائیوں کے مذہبی پیشوا پوپ فرانسس بھی اس کفن کی زیارت کرنے والوں میں شامل ہوں گے اور وہ اس کے لیے 21 جون کو ٹیورن پہنچیں گے۔آخری مرتبہ ’شراوڈ آف ٹیورن‘ کو عام دیدار کے لیے 2010 میں پیش کیا گیا تھا اور اس وقت 25 لاکھ افراد نے اس کی زیارت کی تھی اس کپڑے پر ایک ایسے باریش شخص کی ہلکی سی شبیہ ہے جس کے ہاتھوں اور پیروں پر خون کے دھبے ہیں۔یہ کپڑا چودہ فٹ لمبا اور ساڑھے تین فٹ چوڑا ہے اور اسے ایک بلٹ پروف اور ماحولیاتی تغیر سے بچانے والے ڈبے میں رکھا گیا ہے۔سنہ 1988 میں اس کپڑے کے تجزیے کے بعد اسے سنہ 1260 سے 1390 کے درمیان کے زمانے کا قرار دیا گیا تھا تاہم اس تجزیے کو قبولیتِ عام کی سند حاصل نہیں ہوسکی تھی

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



بخارا کا آدھا چاند


رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…

ایک بار پھر ازبکستان میں

تاشقند سے میرا پہلا تعارف پاکستانی تاریخ کی کتابوں…

بے ایمان لوگ

جورا (Jura) سوئٹزر لینڈ کے 26 کینٹن میں چھوٹا سا کینٹن…

صرف 12 لوگ

عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…

ابو پچاس روپے ہیں

’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…

ہم انسان ہی نہیں ہیں

یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…