اسلام آباد (نیو ز ڈیسک ) صنفی عدم مساوات دنیا کے ایک بڑے حصے میں پایا جانے والا مسئلہ ہے اور خصوصاً خواتین اس بات کے لئے انتہائی سرگرم نظر آتی ہیں کہ انہیں مردوں کے مساوی حقوق ملنے چاہئیں۔
بھارتی اداکار سندر رامو نے خواتین کے مساوی حقوق کے مطالبے کا سہارا لیتے ہوئے ایک عجیب و غریب سلسلہ شروع کررکھا ہے جسے وہ خواتین کو بااختیار بنانے کی مہم قرار دیتا ہے۔ یہ اداکار تقریباً ایک سال سے ہر شام ایک مختلف خاتون کے ساتھ گزارتا ہے اور اس کے ساتھ کسی منتخب جگہ پر کھانا کھاتا ہے جس کے تمام اخراجات خاتون ادا کرتی ہے۔ اس کے ساتھ روزانہ ملاقات کرنے والی خواتین کی عمریں 21 سے لے کر 105 سال تک ہیں اور ان میں امیر خواتین، غریب خواتین، فیشن ماڈلز اور سڑکوں پر جھاڑوں پھیرنے والی خواتین بھی شامل ہیں۔ وہ کہتا ہے کہ ملاقات کے لئے آنے والی خاتون ہی فیصلہ کرتی ہے کہ کھانا کہاں کھایا جائے، کیا کھایا جائے اور وقت کیسے گزارا جائے، اور یہی ان کی آزادی ہے۔
سندر رامو نے برطانوی جریدے ”میل آن لائن“ سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ان کی مہم کا مقصد خواتین اور مردوں کے درمیان آزادانہ تعلق کو فروغ دینا ہے اور وہ چاہتا ہے کہ خواتین سے بھی مردوں کی طرح ہی پیش آیا جائے۔ اس کا اصرار ہے کہ وہ خواتین ایسے ہی ملتا ہے جیسے کہ اپنے مرد دوستوں سے ملتا ہے لہٰذا روز ایک نئی خاتون سے ملنے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ وہ محبت یا کسی اور تعلق کی تلاش میں ہے۔ وہ اپنی ہر مہمان خاتون کی تصویر بھی بناتا ہے اور وہ جو کھانا کھاتے ہیں اور جس جگہ جاتے ہے اس کی تصاویر بھی بناتا ہے۔ وہ ان خواتین کے متعلق مضامین بھی لکھتا ہے اور انہیں اپنے فیس بک پیج پر شائع کرتا ہے۔سندر رامو کا کہنا ہے کہ اس کی خواہش ہے کہ دیگر مرد بھی خواتین کے ساتھ آزادانہ اور مساوی میل جول کو فروغ دیں۔
خواتین کو حقوق دینے کے نام پر اس بھارتی باشندے نے کیا کام شروع کیا؟جان کر آپ غصے سے لال پیلے ہو جائیں گے
18
اپریل 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں