اسلام آباد (نیوزڈیسک ) بھارتی ریاست ہریانہ کی سرحد پر واقع گاﺅں دیشاﺅں کلاں میں کسی بھی دیگر پسماندہ گاﺅں کی طرح بینک، جیولری کی دکانیں اور حتٰی کہ سکول بھی نہیں ہے لیکن پھر بھی یہاں ہر گھر میں سکیورٹی کے لئے سی سی ٹی وی کیمرے لگے ہیں اور گاﺅں کا کوئی کونہ ایسا نہیں جو کیمروں کی زد میں نہ ہو۔
اس گاﺅں میں سی سی ٹی وی کیمروں کی بھرمار کی وجہ دو خوفناک گروہوں کی لڑائی ہے جو اب تک کئی جانیں لے چکی ہے اور اب یہاں 24 گھنٹے ہر شخص کی نگرانی کی جاتی ہے۔ ایک گینگ کے سربراہ بھارت سنگھ کی ہلاکت کے بعد صورتحال سخت پیچیدہ ہوچکی ہے اور گاﺅں والے خوفزدہ ہیں کہ اس کا بھائی کرشن پہلوان بدلہ لینے کے لئے مخالفین پر حملہ کرنے والا ہے۔ بھارت سنگھ کا قاتل قریب ہی رہائش پذیر اودے ویر کالا کو قرار دیا جارہا ہے جو کہ آج کل روپوش ہے۔ اودے ویر کے گھر میں کوئی مرد موجود نہیں ہے اور یہاں صرف خواتین ہیں جنہوں نے دروازوں کو اندر سے تالے لگارکھے ہیں۔ اس گھر کے باہر پولیس کی بھاری نفری موجود ہے اور یہاں سے گزرنے والے ہر شخص سے پوچھ گچھ کی جارہی ہے۔
گاﺅں والوںکا کہنا ہے کہ گینگز کی لڑائی کی وجہ سے ان کی زندگی اجیرن ہو چکی ہے اور ہر شخص دوسرے سے باتے کرتے ہوئے گھبراتا ہے کہ اس پر ایک گینگ کا ساتھ دینے یا دوسرے کا مخالف ہونے کا الزام نہ لگ جائے۔