اسلام آباد (نیوز ڈیسک)کینسر ایک مہلک بیماری ہے جو دنیا بھر میں تیزی سے پھیل رہی ہے، خاص طور پر 50 سال سے کم عمر افراد میں اس کے کیسز میں اضافہ ایک تشویشناک رجحان بنتا جا رہا ہے۔جدید طرزِ زندگی، جس میں زیادہ تر وقت بیٹھ کر گزارا جاتا ہے اور جسمانی سرگرمیاں نہ ہونے کے برابر ہوتی ہیں، کینسر کے خطرے کو بڑھانے والی اہم وجوہات میں شامل ہے۔
تاہم ایک خوش آئند بات یہ ہے کہ اگر چہل قدمی کو روزمرہ زندگی کا معمول بنا لیا جائے تو اس موذی مرض سے بچاؤ میں کافی حد تک مدد مل سکتی ہے۔برطانیہ کی آکسفورڈ یونیورسٹی کی ایک حالیہ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ روزانہ چلنے والے قدموں کی تعداد جتنی زیادہ ہو گی، مخصوص اقسام کے کینسر میں مبتلا ہونے کا خطرہ اتنا ہی کم ہو جاتا ہے۔اس تحقیق میں 85,000 سے زائد افراد کی روزمرہ جسمانی سرگرمیوں کو ایکٹیویٹی ٹریکرز کے ذریعے چھ سال تک مانیٹر کیا گیا۔
تحقیق کے نتائج سے واضح ہوا کہ چاہے آپ آہستہ چلیں یا تیز، روزانہ کم از کم 5 ہزار قدم چلنے سے کینسر کا خطرہ کم ہونے لگتا ہے۔ روزانہ 7 ہزار قدم چلنے سے 13 اقسام کے کینسر کا امکان 11 فیصد جبکہ 9 ہزار قدم سے یہ کمی 16 فیصد تک دیکھی گئی۔تاہم، 9 ہزار سے زائد قدم چلنے سے خطرے میں مزید کوئی خاص کمی نہیں آتی۔اسی طرح، جولائی 2023 میں JAMA Oncology میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ دن میں چند منٹ کے لیے تیز حرکت (جیسے بس کے لیے دوڑنا یا تیزی سے سیڑھیاں چڑھنا) کینسر سے بچاؤ میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔
اس تحقیق میں شامل 22 ہزار افراد وہ تھے جو باقاعدگی سے ورزش نہیں کرتے تھے، مگر دن بھر میں تین منٹ تیز رفتاری سے حرکت کرنے والوں میں کینسر یا اس سے موت کا خطرہ تقریباً 30 فیصد کم پایا گیا۔اس سے قبل 2016 میں ایک اور تحقیق میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ اگر مرد و خواتین روزمرہ ورزش کو معمول بنائیں تو مثانے، معدے اور دیگر عام اقسام کے کینسر سے بچنے کا امکان بڑھ جاتا ہے۔2022 میں کی گئی ایک تحقیق کے مطابق اگر امریکی شہری ورزش شروع کر دیں تو ملک میں کینسر کے 3 فیصد کیسز کو روکا جا سکتا ہے۔اسی سال نیچر میڈیسن میں شائع ایک اور تحقیق میں یہ انکشاف ہوا کہ جو افراد دن بھر بیٹھے رہنے کے عادی ہوتے ہیں، اگر وہ صرف 4 منٹ کے لیے بھی تیز چہل قدمی شروع کریں تو ان میں کینسر یا کسی بھی بیماری سے موت کا خطرہ 30 فیصد تک کم ہو جاتا ہے، اگرچہ یہ تحقیق صرف اموات پر مرکوز تھی نہ کہ کینسر سے بچاؤ پر۔اہم تنبیہ: یہ معلومات طبی تحقیقی رپورٹس پر مبنی ہیں۔ کسی بھی فیصلے یا عمل سے قبل اپنے معالج سے مشورہ ضرور کریں۔