اسلام آباد (نیوز ڈیسک) برطانیہ میں دل کے عارضے میں مبتلا مریضوں کے لیے ایک نیا اور مؤثر علاج متعارف کروایا گیا ہے، جس سے اموات کی شرح میں 62 فیصد تک کمی آنے کی امید ظاہر کی جا رہی ہے۔ یہ علاج ایک کامیاب طبی تحقیق، جسے ’گیم چینجر ٹرائل‘ کا نام دیا گیا، کے بعد رائج کیا گیا ہے۔
طبی ماہرین کے مطابق یہ نیا طریقہ علاج دل کے مریضوں کے لیے ایک بڑی پیشرفت ہے، کیونکہ اب ایسے مریض جو ماضی میں مہینوں تک تشخیص اور علاج کے منتظر رہتے تھے، وہ دو ہفتوں کے اندر اندر دوا کا استعمال شروع کر سکیں گے۔
رپورٹس کے مطابق برطانیہ میں تقریباً 10 لاکھ افراد دل کی بیماریوں میں مبتلا ہیں، جن کا علاج مشکل تصور کیا جاتا ہے۔ تاہم، لندن کے سینٹ جارج اسپتال اور ویلز کے شہر سوانسی میں واقع موریسٹن اسپتال نے اس جدید طریقہ علاج کو اپناتے ہوئے کئی مریضوں پر کامیابی سے اس کا استعمال شروع کر دیا ہے۔
ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ یہ نیا نظام نہ صرف مریضوں کی زندگی کو طول دے سکتا ہے بلکہ علاج کا وقت بھی نمایاں طور پر کم کر دیتا ہے، جس سے اسپتالوں پر بوجھ بھی کم ہونے کی توقع ہے۔
طبی دنیا میں اس پیشرفت کو ایک سنگ میل قرار دیا جا رہا ہے اور امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ جلد ہی دیگر اسپتال بھی اس طریقہ کار کو اپنانے لگیں گے۔