پیر‬‮ ، 21 اپریل‬‮ 2025 

لعاب دہن کے نمونوں سے ایک گھنٹے میں کووڈ کی تشخیص کرنے والی ڈیوائس تیار

datetime 16  اگست‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن (این این آئی )کورونا وائرس سے ہونے والی بیماری کووڈ 19 کے درست ترین ٹیسٹ کے نتائج کے لیے لیبارٹری آلات اور تیکنیکی صلاحیتوں کی ضرورت ہوتی ہے، جس کے نتیجے میں کئی گھنٹے بھی لگ جاتے ہیں۔مگر امریکی محققین نے ایسی ڈیوائس تیار کی ہے

جو لعاب دہن کے نمونوں سے ایک گھنٹے کے اندر کووڈ کی تشخیص کرسکتی ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق میساچوسٹس انسٹیٹوٹ آف ٹیکنالوجی (ایم آئی ٹی)اور ہارورڈ یونیورسٹی کے انجنیئرز یہ چھوٹی سی ڈیوائس تیار کی ہے۔اس ڈیوائس پر ہونے والی تحقیق میں بتایا گیا کہ اس ڈیوائس سے بیماری کی تشخیص پی سی آر جتنی درست کی جاسکتی ہے۔محققین کے مطابق اس ڈیوائس کو کورونا وائرس میں ہونے والی مخصوص وائرل میوٹیشنز کی شناخت کے لیے بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔یہ ڈیوائس ڈیلٹا یا دیگر نئی اقسام سے متاثر افراد میں بھی بیماری کی تشخیص ایک گھنٹے کے اندر کرسکتی ہے، بالخصوص ان علاقوں میں جہاں جینیاتی سیکونسنگ کے مراکز موجود نہیں۔محققین نے بتایا کہ ہم نے ثابت کیا کہ ہمارا پلیٹ فارم وائرس کی نئی اقسام کو شناخت کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے اور ہم نے ایسا بہت تیزی سے کیا۔انہوں نے کہا کہ ہم نے تحقیق میں برطانیہ، جنوبی افریقہ اور برازیل میں سامنے آنے والی کورونا کی اقسام کو ہدف بنایا تھا مگر ہم نے ڈیلٹا قسم کے لیے بھی تیزی سے مطابقت پیدا کی۔ان کا کہنا تھا کہ اس ڈیوائس کے یے کریسپر ٹیکنالوجی کا سہارا لیا گیا ہے اور اسے 15 ڈالرز میں اسمبل کیا جاسکتا ہے، تاہم بڑے پیمانے پر تیاری کی صورت میں لاگت کو نمایاں حد تک کم کیا جاسکتا ہے۔شرلوک نامی کریسپر پر مبنی ٹول کی مدد سے تیار کی گی اس ڈیوائس پر تحقیقی ٹیم کی جانب سے 2017 سے کام کیا جارہا تھا۔گزشتہ سال تحقیقی ٹیم نے کورونا وائرس کی شناخت کے لیے اس ٹیکنالوجی کو ڈھالنا شروع کیا تاکہ تشخیص کے لیے ڈیوائس تیار کی جاسکے۔اس مقصد کے لیے انہوں نے لعاب دہن کے نمونوں سے مدد لی تاکہ اس کو اتنا آسان بنایا جاسکے کہ کوئی بھی اس ڈیوائس کو استعمال کرسکے۔محققین نے انسانی لعاب دہن میں لیبارٹری میں تیار کردہ کورونا وائرس کے سیکونسز کو شامل کرکے ڈیوائس کی آزمائش شروع کی اور پھر مریضوں کے 50 نمونوں سے نتائج کا موازنہ کیا۔انہوں نے دریافت کیا کہ ڈیوائس کے نتائج پی سی آر ٹیسٹوں جتنے مستند ہیں جس کے نتائج کے یے زیادہ وقت اور زیادہ وسائل کی ضرورت ہوتی ہے۔



کالم



ڈیتھ بیڈ


ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…