اسلام آباد(آن لائن) پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسسز ( پمز) میں میڈیکل ٹیچنگ انسٹیٹیوشن ( ایم ٹی ائی ) کے ثمرات آنا شروع ہو گئے ہیں ۔ ایم سی ایچ میں گائنی کی ہیڈ پروفیسر ڈاکٹر سائرہ افغان نے گائنی ایمرجنسی میں ایمبولینس کی جگہ پر اپنی ذاتی گاڑی کیلئے پارکنگ بنا دیا ہے
جبکہ بورڈ آف گورنرز ( بی او جیز ) کی مجرمانہ خاموشی نے پمز انتظامی امور کابھی بھانڈا پھوڑ دیا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق پمز میں ایم سی ایچ میں گائنی ایمرجنسی کے مین گیٹ کے اندر گائنی ہیڈ نے اپنی ذاتی گاڑی ہنڈا جس کا رجسٹریشن نمبر ACY/135 ہے کو ایمبولینس کی جگہ پر باقاعدگی سے روزانہ کی بنیاد پر پارکنگ بنا دی ہے اور سرکاری گارڈ کو بھی تبادلے کی دھمکی دے کر خاموش کروا رکھا ہے ۔ دوسری جانب حاملہ خواتین کو بیماری کی حالت میں اس گیٹ کے سامنے پارک کرنے کے لئے لواحقین مریضوں کو لے کر آ جاتے ہیں لیکن ان کو ایک منٹ بھی گاڑی کھڑی کرنے کی اجازت نہیں دی جاتی ہے اس حوالے سے جب پروفیسر ڈاکٹر سائرہ افغان سے ان کا موقف لینے کے لئے رابطہ کیا گیا تو مسلسل نمبر مصروف ہونے کے باعث بات نہ ہو سکی ،اس حوالے سے جب گائنی ایمرجنسی میں آئے ہوئے لواحقین نے آن لائن کو بتایا کہ ہسپتال انتظامیہ نے دوہرا معیار رکھا ہوا ہے مریض کو اتارنے کے لئے گاڑی کو گیٹ کے سامنے ایک منٹ بھی رکنے نہیں دیا جاتا ہے جبکہ ہسپتال کے ڈاکٹرز کے لئے خصوصی پارکنگ ہونے کے باوجود اپنی گاڑی ایمرجنسی گیٹ کے اندر کھڑی کر کے اپنی طاقت کا مظاہرہ کیا جا رہا ہے ۔