اسلام آباد( آن لائن )ادویات کی قیمتوں میں اضافے کے بعد دوائیاں بنانے والی کمپنیوں کا منافع بھی بڑھ گیا ، ادویہ ساز کمپنیوں کے خالص منافعے میں 69 فیصد اضافہ ہوگیا ۔ اس حوالے سے موصول ہونے والی تفصیلات میں بتایا گیا ہے کہ رواں سال کی پہلی ششماہی میں 5 بڑی کمپنیوں نے
خالص منافع کی مد میں 6 ارب روپے سے زائد کا فائدہ اٹھایا ، کورونا کے باعث روایتی ادویات کی فروخت میں کمی ہوئی تاہم اس عرصے میں وٹامنز اور سپلیمنٹ کی مانگ میں اضافہ ہوچکا ہے ۔ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پچھلے دو سالوں میں ادویات کی قیمتوں میں ہونے والے اضافے کے نتیجے میں کمپنیوں کا منافع بھی 69 فیصد تک بڑھ چکا ہے ، حالاں کہ اس عرصے میں ادویات کی فروخت صرف 4 فیصد بڑھی ، تاہم دوائیں مہنگی ہونے کی وجہ سے 5 بڑی کمپنیوں کے منافع میں 6 ارب 21 کروڑ 70 لاکھ روپے اضافہ ہوا۔ دوسری طرف ملک میں ہونے والے ادویات کی قیمتوں میں 260 فیصد تک اضافے نے مریضوں کی بڑی تعداد کو ادویات کی مقدار کم کرنے یا علاج چھوڑنے پر مجبور کردیا ، بڑی دوا ساز کمپنیوں کا کہنا ہے کہ اس اقدام کے باعث مارکیٹ میں ادویات کی دستیابی یقینی بنائی جائے گی ۔تفصیلات کے مطابق فارماسسٹ اور کچھ ادویات بنانے والوں نے الزام عائد کیا کہ دوا سازی کی صنعت ان کی قیمت کو خام مال کی قیمت سے منسلک کرنے کے بجائے بجلی کی لاگت اور امریکی ڈالر سے منسلک کر کے اپنے کارڈ کھیل رہی ہے جبکہ خام مال کی قیمتیں تیزی سے 2 ہزار ڈالر سے 25 ڈالر تک کم ہوچکی ہیں ، جب کہ وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان کا کہنا تھا کہ ادویات کی قیمتوں میں اضافہ مقامی مارکیٹ میں ان کی قلت کو ختم کرنے میں مدد فراہم کرے گا کیوں کہ بہت سے مریضوں کو درآمد کردہ ادویات خریدنی پڑتی ہیں ۔