جمعرات‬‮ ، 17 اپریل‬‮ 2025 

کووڈ 19 کی جان لیوا پیچیدگیوں سے بچانے والا طاقتور ہتھیار کونسا ہے؟ امریکا کی ورجینیا یونیورسٹی سکول آف میڈیسین کی تحقیق میں حیرت انگیز انکشاف

datetime 20  اپریل‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن(این این آئی )امریکا کی ورجینیا یونیورسٹی اسکول آف میڈیسین کی تحقیق میں بتایا گیا کہ ورزش سے اس نئے نوول کورونا وائرس کی جان لیوا پیچیدگیوں کا خطرہ کم کرنے مین مدد مل سکتی ہے۔تحقیق میں شامل سائنسدانوں کا کہنا تھا کہ ہم ہمیشہ الگ تھلگ زندگی نہیں گزار سکتے، معمول کی ورزش ہماری توقعات سے فائدہ مند ہے جن میں سے ایک نظام تنفس کے سنگین امراض سے تحفظ بھی ہے۔

میڈیارپورٹس کے مطابق انہوں نے کہا کہ ایک اینٹی آکسائیڈنٹ کی سطح میں ورزش کے نتیجے میں اضافہ ہوتا ہے جو پھیپھڑوں کے جان لیوا امراض سے تحفظ فراہم کرتا ہے۔یہ اینٹی آکسائیڈنٹ اس وقت بنتا ہے جب لوگ ایروبک ورزشوں جیسے جمپنگ، رسی کودنا، تیز چہل قدمی یا جاگنگ (ان میں سے جو گھر میں آپ اس وقت کرسکتے ہوں) کو عادت بنالیتے ہیں۔ماضی میں ہونے والی تحقیقی رپورٹس میں معلوم ہوا تھا کہ اس اینٹی آکسائیڈنٹ سے وائرسز کی صفائی ہوتی ہے اور انفیکشن کا دورانیہ مختصر کرنے میں مدد ملتی ہے جبکہ مدافعتی نظام بھی مضبوط ہوتا ہے جو اس نئے وائرس سے لڑنے کے لیے بہت ضروری ہے۔یہ اینٹی آکسائیڈنٹس ایسے مضر فری ریڈیکلز کو ہدف بناتا ہے جو اے آر ایس کا خطرہ بڑھاتے ہیں جبکہ جسمانی ٹشوز کو امراض سے تحفظ کے ساتھ تکسیدی تنائو سے بھی بچاتا ہے۔اس تحقیق کے دوران 120 تحقیقی رپورٹس کا تجزیہ کیا گیا جن میں سے بیشتر جانوروں پر ہوئی تھیں جبکہ کچھ سائنسدانوں نے اپنی لیب میں کی تھیں اور ورزش سے اینٹی آکسائیڈنٹس کی سطح میں اضافے کو دیکھا گیا۔ان کا کہنا تھا کہ نتائج سے یہ قوی امکان نظر آتا ہے کہ ورزش سے اگر کووڈ 19 کی روک تھام ممکن نہیں تو کم از کم وہ پھیپھڑوں کے مسائل کی شدت کو ضرور کم کرسکتی ہے، درحقیقت دن میں کچھ دیر کے لیے ہی ورزش کرنا اس اینٹی آکسائیڈنٹ کے بننے کے عمل کو تیز کردیتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ایروبک کے ساتھ ویٹ ٹریننگ ورزشیں بھی موثر ہوسکتی ہیں کیونکہ جتنا زیادہ یہ اینٹی آکسائیڈنٹ بنے گا، اتنا ہی فائدہ ہوگا۔انہوں نے مشورہ دیا کہ دن میں کم از کم 30 منٹ تک ورزش کی جانی چاہیے کیونکہ اگر آپ کووڈ 19 کے خطرے سے دوچار نہ بھی ہو تو بھی سست طرز زندگی بھی پھیپھڑوں کے افعال اور دیگر پیچیدگیوں کا خطرہ بڑھا دیتا ہے۔یہاں یہ خیال رہے کہ اس تحقیق میں ماضی کی تحقیقی رپورٹس کو بنیاد بنا کر یہ نتائج ظاہر کیے گئے اور کووڈ 19 کے مریضوں کو اس میں شامل نہیں کیا گیا تھا۔

موضوعات:



کالم



اگر آپ بچیں گے تو


جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…