بدھ‬‮ ، 25 دسمبر‬‮ 2024 

کرونا وئرس کا اگلا بڑا نشانہ کون سا خطہ بن سکتاہے؟ عالمی ادارہ صحت نے انتباہ کردیا

datetime 12  اپریل‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیویارک (این این آئی )عالمی ادارہ صحت نے انتباہ کیا ہے کہ افریقہ کے دیہی علاقوں میں کرونا وائرس کی وبا تیزی سے پھیل رہی ہے۔ اگر براعظم افریقہ کے کمزور اور خستہ صحت کے نظام پر بروقت توجہ نہ دی گئی تو حالات مزید ابتر ہو سکتے ہیں۔ افریقہ میں اب تک 8300 کیسیز رجسٹر ہو چکے ہیں اور 400 کے قریب اموات ہوئی ہیں۔ اب تک دنیا میں جس بڑی تعداد میں کرونا پھیلا ہے۔

اس کے مقابلے میں یہ تعداد بظاہر کم نظر آتی ہے۔ تاہم یہ خطرہ موجود ہے کہ وائرس اس علاقے کو اپنے چنگل میں لے سکتا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق ایک بیان میں عالمی ادار صحت کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس نے انتباہ کیا کہ اگر افریقی ملکوں کو بر وقت بین الاقوامی مدد فراہم نہ کی گئی تو افریقہ میں یہ وبا قابو سے باہر ہو سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ 16 افریقی ملکوں کے الگ الگ حصوں میں اس وائرس کی موجودگی کی اطلاعات ملی ہیں۔ خاص طور پر دیہی علاقوں کے بارے میں ہمیں زیادہ فکر ہے، کیوں کہ وہاں صحت کا نظام پہلے ہی ناکافی اور کمزور ہے۔ شہروں کے مقابلے میں دیہی علاقے ضروری طبی سہولتوں سے محروم ہیں۔عالمی ادارہ صحت کے سربراہ نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ یورپ میں جس شدت سے اس وائرس نے حملہ کیا تھا، اس میں اب جزوی کمی کے آثار نظر آ رہے ہیں۔ یہ وہ ممالک ہیں جنہوں نے الگ تھلگ رہنے اور سماجی فاصلے کی پالیسی پر سختی سے عمل درآمد کیا۔ اس طرح سے انہوں وائرس کو ایک دوسرے منتقل ہونے نہیں دیا۔ٹیڈروس کے مطابق ان اقدامات کے مثبت اثرات سامنے آئے ہیں۔ تاہم انہوں اس بات پر تشویش ظاہر کی کہ بعض ملک ان پابندیوں کو نرم کرنے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا ان کا ادارہ بھی ان پابندیوں کو ختم کرنے کے حق میں ہے، لیکن قبل از وقت ایسا کرنے سے اس وبا کا دوسرا ریلا سخت ہلاکت خیز ہو سکتا ہے۔

عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ٹیڈروس نے کہا کہ پابندیوں کو ہٹانے سے قبل مغربی ملکوں کو یہ یقین ہونا چاہیے کہ وبا پر مکمل طور سے قابو پا لیا گیا ہے۔ اس کے انسداد کے لیے مناسب طبی سہولتیں موجود ہیں اور نرسنگ ہومز جیسے خصوصی مقامات میں اس وبا کے دوبارہ پھیلنے کے امکانات کم سے کم ہو گئے ہیں۔ٹیڈروس نے کہا اس عالم گیر وبا کو پھیلنے سے روکنے میں دنیا کے ہر فرد کا کردار ہے اور حکومتوں کو چاہیے کہ وہ اپنے عوام میں اس مرض سے بچنے کے بارے میں زیادہ زیادہ سے زیادہ آگہی پیدا کریں۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…