ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

کرونا وئرس کا اگلا بڑا نشانہ کون سا خطہ بن سکتاہے؟ عالمی ادارہ صحت نے انتباہ کردیا

datetime 12  اپریل‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیویارک (این این آئی )عالمی ادارہ صحت نے انتباہ کیا ہے کہ افریقہ کے دیہی علاقوں میں کرونا وائرس کی وبا تیزی سے پھیل رہی ہے۔ اگر براعظم افریقہ کے کمزور اور خستہ صحت کے نظام پر بروقت توجہ نہ دی گئی تو حالات مزید ابتر ہو سکتے ہیں۔ افریقہ میں اب تک 8300 کیسیز رجسٹر ہو چکے ہیں اور 400 کے قریب اموات ہوئی ہیں۔ اب تک دنیا میں جس بڑی تعداد میں کرونا پھیلا ہے۔

اس کے مقابلے میں یہ تعداد بظاہر کم نظر آتی ہے۔ تاہم یہ خطرہ موجود ہے کہ وائرس اس علاقے کو اپنے چنگل میں لے سکتا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق ایک بیان میں عالمی ادار صحت کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس نے انتباہ کیا کہ اگر افریقی ملکوں کو بر وقت بین الاقوامی مدد فراہم نہ کی گئی تو افریقہ میں یہ وبا قابو سے باہر ہو سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ 16 افریقی ملکوں کے الگ الگ حصوں میں اس وائرس کی موجودگی کی اطلاعات ملی ہیں۔ خاص طور پر دیہی علاقوں کے بارے میں ہمیں زیادہ فکر ہے، کیوں کہ وہاں صحت کا نظام پہلے ہی ناکافی اور کمزور ہے۔ شہروں کے مقابلے میں دیہی علاقے ضروری طبی سہولتوں سے محروم ہیں۔عالمی ادارہ صحت کے سربراہ نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ یورپ میں جس شدت سے اس وائرس نے حملہ کیا تھا، اس میں اب جزوی کمی کے آثار نظر آ رہے ہیں۔ یہ وہ ممالک ہیں جنہوں نے الگ تھلگ رہنے اور سماجی فاصلے کی پالیسی پر سختی سے عمل درآمد کیا۔ اس طرح سے انہوں وائرس کو ایک دوسرے منتقل ہونے نہیں دیا۔ٹیڈروس کے مطابق ان اقدامات کے مثبت اثرات سامنے آئے ہیں۔ تاہم انہوں اس بات پر تشویش ظاہر کی کہ بعض ملک ان پابندیوں کو نرم کرنے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا ان کا ادارہ بھی ان پابندیوں کو ختم کرنے کے حق میں ہے، لیکن قبل از وقت ایسا کرنے سے اس وبا کا دوسرا ریلا سخت ہلاکت خیز ہو سکتا ہے۔

عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ٹیڈروس نے کہا کہ پابندیوں کو ہٹانے سے قبل مغربی ملکوں کو یہ یقین ہونا چاہیے کہ وبا پر مکمل طور سے قابو پا لیا گیا ہے۔ اس کے انسداد کے لیے مناسب طبی سہولتیں موجود ہیں اور نرسنگ ہومز جیسے خصوصی مقامات میں اس وبا کے دوبارہ پھیلنے کے امکانات کم سے کم ہو گئے ہیں۔ٹیڈروس نے کہا اس عالم گیر وبا کو پھیلنے سے روکنے میں دنیا کے ہر فرد کا کردار ہے اور حکومتوں کو چاہیے کہ وہ اپنے عوام میں اس مرض سے بچنے کے بارے میں زیادہ زیادہ سے زیادہ آگہی پیدا کریں۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…