ہفتہ‬‮ ، 28 جون‬‮ 2025 

تحقیقاتی رپورٹ: بچوں کو حفاظتی ٹیکے لگوانا کیوں‌ ضروری ہیں؟

datetime 23  جنوری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن(مانیٹرنگ ڈیسک) اقوام متحدہ کے عالمی ادارہ برائے صحت نے کینسر، ایبولا اور ایڈز جیسے موذی امراض پھیلنے کی وجہ حفاظتی ٹیکوں کو نہ لگوانے کو قرار دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی جانب سے رپورٹ جاری کی گئی جس میں بتایا گیا کہ بچوں کے پیدائشی یا

حفاظتی ٹیکوں (ویکسن) کا نہ لگوانا ساری دنیا کے لیے بہت بڑا خطرہ ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ویکسن نہ لگوانے کی وجہ سے سنگین بیماریاں تیزی سے پھیل رہی ہیں، جس کی وجہ سے دنیا بھر میں خسرہ کی وبا شدت اختیار کر گئی، کولمبیا کی 26 ریاستیں اس کی وجہ سے شدید متاثر ہوئیں۔ عالمی ادارہ برائے صحت کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ فضائی آلودگی، موسمیاتی تغیراتی تبدیلیوں، صحت کے شعبوں میں ناقص انتظامات اور غربت کی وجہ سے ایبولا، ڈینگی وائرس، کینسر اور ایڈز جیسے موذی امراض تیزی سے پھیلنا شروع ہوگئے۔ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ جن 10 علاقوں میں والدین بچوں کے پیدائشی ٹیکے نہیں لگواتے وہاں موذی امراض نے شدت اختیار کی اور سیکڑوں لوگ اس سے متاثر بھی ہوئے۔ اقوامِ متحدہ کے ادارہ برائے صحت نے تحقیق کے بعد رپورٹ جاری کی جس میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ امریکا میں 300 لوگ مذکورہ بیماریوں سے متاثر ہوئے۔ تحقیقاتی رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ حفاظتی ٹیکوں کے نہ لگنے کی وجہ سے بیکٹیریا اور ایسے طاقت ور وائرس پیدا ہوئے جن کی وجہ سے عارضہ قلب کی بیماریاں بھی پھیلیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ٹیسٹنگ گرائونڈ


چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…