کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک)ہڈیوں، دانتوں، مسلز اور دیگر متعدد جسمانی افعال کے لیے وٹامن ڈی انتہائی اہمیت رکھتا ہے۔ اس وٹامن کی کمی سے جسم کے لیے کیلشیئم یا فاسفورس کی مقدار کو ریگولیٹ کرنا مشکل ہوجاتا ہے۔ اس وٹامن کی کمی متعدد علامات کی شکل میں ظاہر ہوتی ہے اور یہ متعدد امراض کا خطرہ بھی بڑھاتی ہے، جیسے بال گرنا، جوڑوں کا درد، چڑچڑا پن، ڈپریشن، ہر وقت تھکاوٹ
اور مسلز کی کمزوری سمیت دیگر۔ جسم میں وٹامن ڈی کی کمی کی واضح علامات اور نشانیاں یہ وہ وٹامن ہے جو جسم خود بنانے سے قاصر رہتا ہے اور اس کا حصول سورج کی روشنی میں گھومنا ہے۔ مگر کچھ غذائیں بھی ایسی ہیں جو وٹامن ڈی کی کمی کو دور کرنے میں مددگار ثابت ہوسکتی ہیں۔ چربی والی مچھلی مچھلی وٹامن ڈی کے حصول کا اچھا ذریعہ ہے اور لگ بھگ ہر طرح کی مچھلی اس حوالے سے مددگار ثابت ہوتی ہے تاہم چربی والی مچھلی زیادہ فائدہ مند ہے اور اس غذا کا ایک فائدہ اور بھی ہے اور وہ ہے دل کی صحت کے لیے فائدہ مند اومیگا تھری فیٹی ایسڈز کا حصول۔ جھینگے جھینگے کافی لذیذ سی فوڈ ہے اور ان میں چربی بھی بہت کم ہوتی ہے مگر وٹامن ڈی کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے، اس کے علاوہ جسم کو اومیگا تھری فیٹی ایسڈز بھی اسے کھانے سے ملتے ہیں، تاہم اس میں کولیسٹرول کی مقدار زیادہ ہوتی ہے مگر اب تک ایسے شواہد نہیں ملے جو اسے صحت کے لیے نقصان دہ ثابت کرتے ہوں۔ انڈے کی زردی جن لوگوں کو مچھلی یا جھینگے کھانا پسند نہیں تو انڈے ایسے افراد کے لیے اچھا آپشن ہے جو کہ وٹامن ڈی سے بھرپور ہونے کے ساتھ دیگر غذائی اجزا بھی جسم کو فراہم کرتے ہیں، ویسے تو انڈے کی سفیدی میں پروٹین کی مقدار زیادہ ہوتی ہے مگر وٹامنز اور منرلز عام طور پر زردی میں ہوتے ہیں۔ ایک انڈے کی زردی سے کچھ مقدار میں وٹامن ڈی جسم کو ملتا ہے خصوصاً دیسی انڈوں میں یہ مقدار فارمی کے مقابلے میں 3 سے 4 گنا زیادہ ہوتی ہے۔ مخصوص مشروم انسانوں کی طرح مشروم بھی سورج کی روشنی میں وٹامن ڈی بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں، تاہم عام طور پر مشروم تاریکی میں بڑھتے ہیں تو ان کی مخصوص اقسام میں ہی وٹامن ڈی کی مقدار پائی جاتی ہے۔ فورٹیفائیڈ ملک گائے کا فورٹیفائیڈ دودھ وٹامن ڈی کے ساتھ ہوتا ہے۔
مگر آئسکریم اور پنیر میں یہ خوبی موجود نہیں ہوتی، ایک گلاس ایسے دودھ میں کچھ مقدار میں وٹامن ڈی ہوتا ہے۔ فورٹیفائیڈ اورنج جوس اگر دودھ پسند نہیں تو کوئی مسئلہ نہیں، فورٹیفائیڈ اورنج جوس سے بھی اس کا حصول ممکن ہے، تاہم مختلف برانڈز میں اس وٹامن کی مقدار مختلف ہوسکتی ہے، تو لیبل چیک کرنا ضروری ہے۔ سپلیمنٹس وٹامن ڈی سپلیمنٹس بھی بازار میں عام ملتے ہیں اور انہیں روزانہ کھایا جاتا ہے، مگر کسی سپلیمنٹ کے انتخاب کا
فیصلہ ڈاکٹر کے مشورے سے ہی کریں۔ گائے کی کلیجی اگر آپ کو کلیجی کھانا پسند نہیں تو اس کا یہ فائدہ کھانے پر مجبور کردے گا، گائے کی کلیجی میں وٹامن ڈی کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے جبکہ دیگر غذائی اجزا بھی جسم کو ملتے ہیں جیسے وٹامن اے، آئرن اور پروٹین، تاہم اس میں کولیسٹرول کی مقدار کافی زیادہ ہے تو بہت زیادہ کھانے سے گریز کرنا چاہئے۔ یہ مضمون عام معلومات کے لیے ہے۔ قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔