امریکا (مانیٹرنگ ڈیسک) صدیوں بعد مونا لیزا کی پینٹنگ کا ‘راز’ کھل گیا اگر مصوری کی دنیا کی بات کی جائے تو اطالوی مصور لیونارڈو ڈی ونچی کی پینٹنگ مونا لیزا مقبول ترین قرار دی جاسکتی ہے۔ یہ پینٹنگ 1516 میں مکمل ہوئی تھی اور صدیوں سے لوگوں کے اندر یہ تجسس موجود ہے کہ آخر تصویر میں دکھائی جانے والی خاتون کی پراسرار مسکراہٹ کے پیچھے کیا راز چھپا ہے۔
تو اب ایک امریکی تحقیق میں اس ‘راز’ کو سامنے لانے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔ برمودا ٹرائی اینگل کا ‘راز’ بوسٹن کے برگھم اینڈ ویمن ہاسپٹل کی تحقیق میں دعویٰ کیا گیا کہ درحقیقت تھائی رائیڈ گلینڈ کا ایک مرض اس مشہور زمانہ تصویر کی ماڈل کے چہرے کے تاثرات کا باعث ہے۔ یہ مرض hypothyroidism لاحق ہونے پر ہاتھ سوج جاتے ہیں، بال ہلکے اور گلے پر گلٹی ابھر آتی ہے اور اس پینٹنگ میں ان تمام نشانیوں کو دیکھا جاسکتا ہے۔ عام طور پر یہ مرض دودھ سے بنی مصنوعات، سی فوڈ اور گوشت کی دوری کا نتیجہ ہوتا ہے جبکہ خواتین میں حمل کے آغاز پر بھی سامنے آسکتا ہے۔ تحقیق کے مطابق تصویر میں موجود پراسرار مسکراہٹ خاتون کی اپنی مرضی سے نہیں بلکہ کمزور مسلز کا نتیجہ تھی۔ محققین کا کہنا تھا کہ مونا لیزا کا راز ایک سادہ طبی تشخیص hypothyroidism سے جانا جاسکتا ہے اور اس مرض کی علامات نے اس ماسٹرپیس کو پراسراریت اور کشش فراہم کی۔ کیا برفانی انسان (یتی) واقعی اصلی ہیں؟ انہوں نے کہا کہ یہ پینٹنگ صدیوں سے فنکاروں، عالموں، طبی ماہرین اور چوروں کو مسحور کررہی ہے اور اس تصویر میں جلد پر جو زردی نظر آتی ہے وہ تھائی رائیڈ کے اس مرض میں عام ہے۔ اس کے علاوہ بھنوﺅں کی عدم موجودگی بھی اس تشخیص کو تقویت فراہم کرتی ہے کیونکہ اس مرض میں بال گرنے لگتے ہیں۔