منگل‬‮ ، 26 اگست‬‮ 2025 

ایسی غذائیں جنھیں کچا کھانے سے گریز کی جائے

datetime 3  ستمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) کچھ غذائیں ایسی ہوتی ہیں جنھیں روزمرہ میں بیشتر افراد کچی یا خام حالت میں یعنی بغیر پکائے کھالیتے ہیں۔ مگر کیا آپ کو معلوم ہے کہ چند پسندیدہ غذائیں ایسی ہیں جنھیں خام حالت یا کچا کھانا نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے یا ان کو پکا کر کھانا صحت کے لیے زیادہ فائدہ مند ہوتا ہے؟ یہاں ایسی غذاﺅں کے بارے میں جانیں جن کو کچا کھانے سے گریز کرنا چاہئے۔

کیونکہ یہ سردرد، تھکاوٹ، دل متلانے اور فوڈ پوائزننگ کا باعث بن سکتی ہیں جبکہ کچھ غذائیں ایسی ہیں جنھیں کچا کھانا نقصان دہ تو نہیں مگر جسم کے لیے ان کا فائدہ ضرور کم ہوجاتا ہے۔  8 غذائیں جنھیں مائیکرو ویو سے دور رکھیں آلو آلو تو ایسی چیز ہے جس متعدد پکوانوں کا حصہ بنایا جاتا ہے جبکہ ویسے بھی لوگ ابال کر یا تل کر بہت شوق سے کھاتے ہیں، مگر اسے کبھی کچا نہ کھائیں۔ کچے آلو میں زہریلا مواد موجود ہوتا ہے جو کہ پیٹ پھولنے، فوڈ پوائزننگ اور دیگر پیٹ کے امراض کا باعث بن سکتا ہے۔ زیتون کچے یتون کو کھانا بھی صحت کے لیے نقصان دہ ہے کیونکہ اس میں ایسے اجزاءموجود ہوتے ہیں جو جان لیوا فوڈ پوائزننگ کا خطرہ بڑھاتے ہیں۔ مشروم ویسے تو پاکستان میں لوگ مشروم اتنے شوق سے نہیں کھاتے مگر جب بھی کھائیں تو انہیں پکا ، ابال کر یا بھون کر ہی کھائیں کیونکہ اس طرح یہ زیادہ پوٹاشیم جسم کا حصہ بناکر صحت کے لیے فائدہ مند ثابت ہوتے ہیں۔ دودھ کچے دودھ میں بیکٹریا موجود ہوتے ہیں جو پیٹ کے لیے تباہ کن ثابت ہوتے ہیں، لہذا دودھ کو پینے سے قبل اچھی طرح ابال لیں تاکہ اس میں موجود ای کولی اور دیگر بیکٹریا کا خاتمہ ہوجائے۔ بینگن کچے یا ادھ پکے بینگن جسم میں جاکر کیلشیم کے جذب ہونے کے عمل میں رکاوٹ کا باعث بن سکتے ہیں، جس کی وجہ ان میں موجود ایک کمپاﺅنڈ سولانائن ہے، یہ کمپاﺅنڈ قے، پیٹ میں درد اور غشی جیسے مسائل کا خطرہ بھی بڑھاتا ہے۔

ناقابل استعمال غذاؤں کی شناخت کرنا سیکھیں انڈے دنیا بھر میں ناشتے کے لیے پسند کیے جانے والے انڈے بھی فوڈ پوائزننگ کا باعث بن سکتے ہیں جس کی وجہ ان میں پائے جانے والے Salmonella بیکٹریا ہیں، لہذا انڈوں کو ٹھیک طرح سے پکانا ہی بیماری سے بچنے کی کنجی ہے، ایسی چیزیں کھانے سے بچیں جن میں کچے انڈوں کا استعمال ہوا ہو یا ان کا بہت کم استعمال کریں۔

گاجر گاجر کو کچا کھانا نقصان دہ تو نہیں مگر پکی ہوئی گاجر صحت کے لیے زیادہ مند ہوتی ہے۔ گاجر میں بیٹا کیروٹین نامی جز ہے، جو جسم میں جاکر وٹامن اے کی شکل اختیار کرتا ہے، کچی گاجر کے مقابلے میں اسے پکانے کے بعد یہ جز جسم کے لیے زیادہ غذائیت سے بھرپور اور فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔اس سے بینائی بہتر، ہڈیاںمضبوط اور جسمانی دفاعی نظام بھی مضبوط ہوتا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سپنچ پارکس


کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…