اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) السر جسم کے کسی عضو میں زخم پڑجانے کو کہتے ہیں اور معدے میں زخم ہونے کی صورت میں اسے السر کا نام دیا جاتا ہے جو اکثر معدے کی پچھلی دیوار پر ہوتا ہے تاہم اگلی سطح پر بھی یہ زخم ہوجاتا ہے۔ یہ پرانا ہونے کے ساتھ بڑھتا چلا جاتا ہے مگر کیا آپ اس کی علامات سے واقف ہیں؟ درحقیقت معدے یا پیٹ میں اس درد کو کسی صورت نظرانداز نہیں کرنا چاہئے۔
خاص طور پر اگر درج ذیل میں دی جانے والی علامات سامنے آئیں۔ شکم کے اوپری حصے میں درد السر کی ایک سب سے عام علامت شکم کے اوپری حصے میں درد ہونا ہے، شکاگو یونیورسٹی کی ایک تحقیق کے مطابق السر اوپری غذائی نالی میں کسی بھی جگہ ہوسکتا ہے تاہم یہ اکثر لوگ سوچتے ہیں کہ یہ چھوٹی آنت یا معدے میں ہوتا ہے، جہاں درد محسوس ہوتا ہے، یہ درد عام طور پر سینے کی ہڈی اور ناف کے درمیان ہوتا ہے اور جلن، خارش یا طبیعت سست ہونے کا احساس بھی ہوتا ہے۔ یہ کیفیت آغاز میں ہلکی اور قابل برداشت درد کے ساتھ ہوتی ہے مگر السر بڑھنے سے یہ سنگین ہوتی چلی جاتی ہے۔ متلی السر کی ایک اور بڑی نشانی دل متلانا ہے، طبی ماہرین کے مطابق السر کے نتیجے میں ہاضمے میں موجود سیال کی کیمیسٹری بدل جاتی ہے جس کے نتیجے میں دل متلانے خصوصاً صبح کے وقت ایسا احساس ہوتا ہے۔ السر ہونے پر خوراک کو ہضم کرنا اکثر مشکل کام ثابت ہوتا ہے۔ پیٹ پھولنے کے مسئلے سے نجات دلانے میں آسان ٹوٹکے قے ہونا اگر السر بڑھنے لگے تو وقت کے ساتھ دل متلانے کا احساس بڑھ کر قے کی شکل اختیار کرلیتا ہے جو اکثر ہونے لگتی ہے، جو کوئی اچھا تجربہ تو نہیں مگر طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسی صورت میں ادویات جیسے اسپرین اور بروفین سے دور رہنا چاہئے کیونکہ ان کے استعمال سے السر کی حالت خراب ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ قے یا فضلے میں خون آنا واش روم میں فضلے میں
خون آنا مختلف طبی مسائل کا باعث ہوسکتا ہے تاہم اگر شکم کے اوپری حصے میں درد کے ساتھ ایسا ہو تو یہ السر کی علامت ہوسکتی ہے، اگر آپ کو بھی اس کی شکایت ہو تو فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہئے۔ کھانے کے بعد اکثر سینے میں جلن اگر آپ کو اکثر سینے میں جلن کی شکایت رہتی ہے چاہے غذا کچھ بھی ہو تو السر اس کا ذمہ دار ہوسکتا ہے۔ السر کے بیشتر مریضوں کو سینے میں شدید درد کی شکایت رہتی ہے۔
جس کے باعث کھانے کے بعد ہچکیاں آنے لگتی ہیں۔ معدے میں تیزابیت کی وجہ کیا اور بچنا کیسے ممکن؟ کھانے کی خواہش ختم ہوجانا السر کے بیشتر مریضوں کے اندر کھانے کی خواہش کم ہوجاتی ہے جس کے نتیجے میں غذا کی مقدار کے استعمال میں کمی آتی ہے جبکہ الٹیاں زیادہ آنے لگتی ہیں اور وزن میں غیر متوقع کمی ہوجاتی ہے۔ بھوک کا عجیب احساس اگرچہ السر کے باعث کھانے کی خواہش ختم ہوجاتی ہے۔
مگر کھانے کے بعد ایک سے 3 گھنٹے تک ناف اور سینے کے درمیان درد کو اکثر افراد بھوک سمجھ لیتے ہیں، کچھ کھانے سے ہوسکتا ہے کہ درد میں ریلیف ہو تو یہ معدے میں السر کی علامت ہوسکتی ہے۔ پیٹ پھولنا اگر آپ کو محسوس ہو کہ پیٹ ضرورت سے پھول گیا ہے تو یہ گیس کے مقابلے میں سنگین معاملہ ہوسکتا ہے۔ بلکہ السر کی ایک نشانی ہوسکتی ہے۔ عام طور پر یہ السر کی ابتدائی علامات میں سے ایک ہوتی ہے خصوصاً ایسے افراد میں جنھیں پیٹ کے درمیانی حصے میں شکایت کی تکلیف بھی ہو۔
کمردرد ویسے تو السر کو معدے اور چھوٹی آنت سے منسلک کیا جاتا ہے مگر اس کا درد سفر کرکے کمر تک بھی جاسکتا ہے، اگر السر آنتوں کی دیوار تک پھیل جائے تو اس کا درد زیادہ شدید ہوجاتا ہے، دورانیہ بڑھ جاتا ہے اور اس میں کمی مشکل سے آتی ہے۔ ڈکاریں بدہضمی السر کی چند عام علامات میں سے ایک ہے اور یہ عام طور پر ڈکار کی شکل میں نظر آتی ہے۔ اگر معمول سے زیادہ ڈکاریں آرہی ہوں اور اس کے ساتھ اوپر درج علامات میں سے کوئی نظر آئے تو ڈاکٹر سے رجوع کریں۔