اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سوڈا یا سافٹ ڈرنکس ویسے تو ہوسکتا ہے کہ تازہ دم کردیتی ہوں مگر جب بات صحت کی ہو تو یہ سوال یقیناََ کیا جاتا ہے کہ آخر اس کی کتنی مقدار نقصان دہ ہوسکتی ہے؟ اس کا جواب ہوسکتا ہے آپ کو حیران کردے۔ پاکستان میں ان میٹھے مشروبات کا استعمال بہت تیزی سے بڑھ چکا ہے اور یہ کہنا غلط نہیں ہوگا کہ نوجوانوں کی تو طرز زندگی کا حصہ بن چکا ہے۔
یعنی کھانے کے وقت اگر ان مشروبات سے منہ موڑنا ہوسکتا ہے کہ مشکل ہوجاتا ہو اور یہ حقیقت بھی سب کو معلوم ہے کہ سوڈا کوئی صحت بخش مشروب نہیں۔ مگر آخر اس کی کتنی مقدار بہت زیادہ ہوسکتی ہے؟ کیا کبھی کبھار اس مشروب کو پینا نقصان دہ نہیں؟ تو اس کا جواب جنوبی افریقہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا ہے۔ تحقیق کے مطابق درحقیقت آپ کو جسمانی طور پر خود کو نقصان پہنچانے کے لیے زیادہ سافٹ ڈرنکس پینے کی ضرورت نہیں، خصوصاً جب بات ذیابیطس ٹائپ ٹو کی ہو۔ طبی جریدے جرنل آف دی Endocrine Society میں شائع تحقیق میں بتایا گیا کہ ہفتہ بھر میں 5 مرتبہ ان مشروبات کو پینا خون کی شریانوں کے امراض، ذیابیطس اور دیگر متعدد امراض کا خطرہ بڑھا سکتا ہے، جو قابل فہم بھی ہے۔ مگر انتہائی کم مقدار بھی کسی طرح جسمانی صحت کے لیے فائدہ مند نہیں۔ تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ ہر ہفتے صرف 2 کپ سوڈا پینا ہی ذیابیطس ٹائپ ٹو کا خطرہ 29 فیصد تک بڑھا دیتا ہے اور یہاں یہ بات مدنظر رہے کہ ایک کین سافٹ ڈرنکس میں ڈیڑھ کپ مشروب ہوتا ہے۔ اس تحقیق کے دوران 45 سے 74 سال کی عمر کے 43 ہزار سے زائد افراد کا تجزیہ کیا گیا جو ذیابیطس یا کسی اور مرض کا شکار نہیں تھے۔ محققین کا کہنا تھا کہ اس سے بھی کم مقدار میں اس میٹھے مشروب کے استعمال سے ذیابیطس کا خطرہ بڑھتا ہے۔ تو اگر آپ زندگی میں اس خاموش قاتل مرض سے بچنا چاہتے ہیں تو بہتر ہوگا کہ سوڈا کا استعمال کم از کم کریں۔