اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) اپنے دانتوں کو کسی بھی عمر میں ٹوٹنے سے بچانا چاہتے ہیں؟ تو گندم یا ایسی ہی اجناس میں موجود کاربوہائیڈریٹس کا زیادہ استعمال کریں۔ یہ مشورہ عالمی ادارہ صحت نے ایک تحقیقاتی رپورٹ میں دیا ہے، جس کے مطابق پراسیس فوڈ اور دانتوں کے مسائل کے درمیان تعلق موجود ہے۔ سفید ڈبل روٹی، بسکٹ، کیک اور جلیبی جیسے نشاستہ دار غذاﺅں میں موجود
پراسیس کاربوہائیڈریٹس مسوڑوں کے امراض اور منہ کے کینسر کا خطرہ بھی بڑھاتے ہیں۔ ریشے دار غذائیں طویل عمر کی کنجی؟ عالمی ادارے کے مطابق اس کی وجہ یہ ہے کہ پراسیس شدہ کاربوہائیڈریٹ میں موجود منہ میں جانے کے بعد لعاب دہن میں موجود امیلاس میں جاکر شکر میں تبدیل ہوجاتے ہیں۔ اس کے نتیجے میں دانت آہستہ آہستہ گھسنے لگتے ہیں اور ارگرد کے ٹشوز بھی متاثر ہوتے ہیں۔ تحقیق میں جسمانی صحت کے لیے غذا کی اہمیت پر زور دیا گیا۔ تحقیقی ٹیم کا کہنا تھا کہ شواہد سے عندیہ ملتا ہے کہ اجناس میں موجود کاربوہائیڈریٹس سے بھرپور غذا منہ کی صحت کو اتنا نقصان نہیں پہنچاتی جتنا پراسیس شدہ نشاستہ۔ انہوں نے کہا کہ برسوں سے یہ مشورہ دیا جارہا ہے کہ غذا سے کاربوہائیڈریٹس کو نکال دینا چاہئے، حالانکہ اس جز سے بھرپور غذا منہ کی صحت کے لیے اس وقت فائدہ مند ہیں، جب ان میں شکر کی مقدار بہت کم ہو، ایسی غذائیں جیسے پاستا، گندم کی روٹی وغیرہ فائدہ پہنچاتی ہیں۔ کھانے کے بعد کچھ ‘میٹھے’ کی خواہش کیوں ہوتی ہے؟ عالمی ادارہ صحت ساتھ میں یہ بھی مشورہ دیا کہ روزانہ کی کیلوریز میں شکر کا استعمال 10 فیصد سے کم ہونا چاہئے اور اگر 5 فیصد تک کم کردیا جائے تو اضافی طبی فوائد حاصل کیے جاسکتے ہیں۔ اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے جرنل آف ڈینٹل ریسرچ میں شائع ہوئے۔