برطانیہ (مانیٹرنگ ڈیسک) برطانیہ میں کی گئی ایک تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ بریسٹ کینسر کے مقابلے مردوں کو ہونے والی پروسٹیٹ کینسر سے ہلاکتوں میں اضافہ ہوگیا۔ پہلی بار ماہرین نے کہا ہے کہ گزشتہ چند سالوں میں بریسٹ کینسر کے علاج میں پیش رفت ہونے سے ہلاکتوں میں کمی واقع ہوئی، جب کہ پروسٹیٹ کینسر پر توجہ نہ دیے جانے کی وجہ سے ہلاکتوں میں اضافہ ہوا۔
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی نے اپنی خبر میں ’پروسٹیٹ کینسر یوکے‘ کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ بریسٹ اور پروسٹیٹ کینسر کے تازہ ترین اعداد و شمار سے پتہ چلا ہے کہ پروسٹیٹ کینسر سے ذیادہ ہلاکتیں ہوئیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2015 کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ برطانیہ بھر میں بریسٹ کینسر سے مجموعی طور پر11 ہزار 442 خواتین ہلاک ہوئیں، جب کہ اسی دورانیے کے دوران پروسٹیٹ کینسر سے کم سے کم 400 مرد ذیادہ ہلاک ہوئے۔ یہ بھی پڑھیں: پروسٹیٹ کینسر سے نجات دلانے میں مددگار غذائیں 2015 میں پروسٹیٹ کینسر کے باعث برطانیہ بھر میں 11 ہزار 819 مرد ہلاک ہوئے۔ رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ پروسٹیٹ کینسر کی وجہ سے ہونے والی ہلاکتوں میں گزشتہ ایک دہائی کے دوران اضافہ ہوا، جب کہ اسی دوران بریسٹ کینسر سے ہونے والی ہلاکتیں 6 فیصد کم ہوگئیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس کا سبب مردوں کی جانب سے پروسٹیٹ کینسر کے حوالے سے آگاہی نہ رکھنا، اس حوالے سے بات نہ کرنا اور ذمہ داری سے اپنے ٹیسٹ نہ کروانے جیسے عوامل ہیں۔ ساتھ ہی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پروسٹیٹ کینسر کے مرض پر ذیادہ تحقیق نہ ہونا بھی اس مرض میں اضافے کا ایک سبب ہے، جب کہ بریسٹ کینسر سے متعلق ہونے والی تحقیقات کی وجہ سے اس میں نمایاں کمی دیکھی گئی۔