نیویارک (آئی این پی)عالمی ادارہ صحت نے کہا ہے کہ تین سال کی خانہ جنگی کے بعد یمن کا صحت کا نظام مفلوج ہو کر رہ گیا ہے اور ناکافی علاج کی سہولتوں کی وجہ سے ملیریا کے بخار کی پھیلی ہوئی وباء کی لپیٹ میں کوئی بھی آ سکتا ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق عالمی ادارے کا کہنا ہے کہ یمن میں سن 2016 میں ملیریا کے مریضوں
کی تعداد تین لاکھ چھتیس ہزار تھی اور یہ گزشتہ برس کے دوران بڑھ کر چار لاکھ تینتیس ہزار تک پہنچ گئی ہے۔ ڈبلیو ایچ او کے مطابق ملیریا کے پھیلنے کی دو بڑی وجوہات میں گندے پانی کے اخراج یا سیورج نظام کا تقریبا خاتمہ اور صافی پینے کے پانی کی عدم دستیابی ہیں۔